Live Updates

پاکستان کا استحکام نظام مصطفی سے ہے جس کیلئے جان ،مال، عزت سب کچھ قربان ہے ،حافظ طاہر محمود اشرفی

بھارت سے جنگ نہیں چاہتے ، اگر مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینگے ،ہندوستانی طیارے کو گرا کر بتا دیا فاتح کسے کہتے ہیں ،ہندوستان میں اگر شرم بکتی ہو تو مودی کو خرید لینی چاہئے، اسرائیل سن لے جو حشر بھارتی طیاروں کا ہوا اس کا بھی وہی ہوگا،حکومت نیشنل ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد کرے، مدارس و مساجد کا ہر جگہ دفاع کیا جائیگا، حکومت کسی عالم دین یا امام کو تنگ نہ کرے،مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کا عمل تین ماہ میں مکمل کریں گے،وزیراعظم ریاست مدینہ بنائیں ہم ساتھ ہیں،افواج پاکستان کی سرحدوں کی محافظ ،علماء و خطبا نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب

پیر 11 مارچ 2019 18:44

پاکستان کا استحکام نظام مصطفی سے ہے جس کیلئے جان ،مال، عزت سب کچھ قربان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2019ء) چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کا استحکام نظام مصطفی سے ہے جس کیلئے جان ،مال، عزت سب کچھ قربان ہے ،بھارت جارحیت کے موڈ میں ہے لیکن ہم جنگ نہیں چاہتے ، اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینگے ،ہندوستانی طیارے کو گرا کر اور پائلٹ کو پکڑ کر بتا دیا فاتح کس کو کہتے ہیں ،ہندوستان میں اگر شرم بکتی ہو تو مودی کو خرید لینی چاہئے، اسرائیل سن لے جو حشر بھارتی طیاروں کا ہوا اس کا بھی وہی ہوگا،نیشنل ایکشن پلان کے فیصلوں کے نفاذ میں تاخیر کے نقصانات قوم کے سامنے ہیں، حکومت فوری عملدرآمد کرے، مدارس و مساجد کے تحفظ کیلئے ہمیشہ کھڑے رہیں گے ،ہر جگہ پر ان کا دفاع کیا جائیگا، حکومت کسی عالم دین یا امام کو تنگ نہ کرے،مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کا عمل تین ماہ میں مکمل کریں گے،وزیراعظم ریاست مدینہ بنائیں ہم ساتھ ہیں،افواج پاکستان کی سرحدوں کی محافظ ،علماء و خطبا نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کو پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقادکیا گیا جس میں حافظ طاہر اشرفی کو پاکستان علماء کونسل نے متحدہ علماء بورڈ کا متفقہ چیئرمین منتخب کیاگیا۔ استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا استحکام نظام مصطفی سے ہے جس کیلئے جان ،مال، عزت سب کچھ قربان ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت جارحیت کے موڈ میں ہے،ہمارے جوانوں نے ہندوستانی طیارے کو گرا کر اور پائلٹ کو پکڑ کر بتا دیا فاتح کس کو کہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھر پور جواب دیں گے، ہمیں پکڑنا بھی آتا ہے اور گرانا بھی آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مودی کو مودا کر دیا ہے اور سمجھا دیا ہے، آئندہ وہ پاکستان کو کوئی نقصان پہنچانے کا سوچے گا بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اگر شرم بکتی ہو تو مودی کو خرید لینی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ گھس کر ماریں گے،گھس کر مارنا کس کو کہتے ہیں ہم نے بتا دیا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے حواریوں کو بھی تکلیف شروع ہوگئی ہے، کہنا چاہتے ہیں اسرائیل سن لو تم بھی دور نہیں ہو ، پاک فضائیہ نے جو حشر بھارتی طیاروں کا کیا ہے وہ تمہارا بھی ہوسکتا ہے پھر تمہاری داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور فوج نے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو کردار ادا کیا ہے وہ پوری دنیا پر واضح ہے اور 9/11 کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں پاکستان کا کردار دنیا پر روز روشن کی طرح واضح ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ہم سب کا متفقہ فیصلہ تھا،نیشنل ایکشن پلان کا مطلب داڑھی ،پگڑی اور مائیک نہیں ہے، قومی ایکشن پلان اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور کسی کا مسلک چھیڑو نہیں ہے۔

انہوںنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی پر سب نے اتفاق کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اب بھی اپنی اصلاح کرنا چاہتا ہے تو حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ راستہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور فوج کے 80 ہزار شہداء کی قربانیوں کے نتیجہ میں آج دنیا میں امن قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان میں جو فیصلے کئے گئے ان کے نفاذ میں گزشتہ حکومت نے تاخیر کی ہے جس کے نقصانات پوری قوم کے سامنے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد سے ہی دہشت گردی ختم ہوگی، حکومت سے مطالبہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی خطرات سے محفوظ بنانے کیلئے پوری قوم متحدہے ، انتہاء پسندی ،دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے علماء ومشائخ نے ہمیشہ حکومت اور ملک کے سلامتی کے اداروں سے تعاون کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ نے 240 کتب اور40 سے زائد سی ڈیز کو ضبط کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہے،کسی کو دین کے نام پر دہشتگردی نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جن مدارس کا کالعدم تنظیموں سے تعلق نہیں ہے ان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مدارس اور مساجد کے تحفظ کیلئے ہمیشہ کھڑے رہیں گے اور ہر جگہ پر ان کا دفاع کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا حکومتی تحویل میں لئے جانے والے مساجد اور مدارس کے نصاب اور مسالک کو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے، مدارس و مساجد کے مسائل کے حل کیلئے حکومت مذہبی جماعتوں اور مدارس کی تنظیموں کے درمیان رابطوں کا فقدان ختم کیا جائے ، کراچی کے مدرسہ اشرف المدارس سمیت جن اداروں کا کالعدم اداروں یا تنظیموں سے تعلق نہیں ان کو حکومتی تحویل میں نہ لیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سات ماہ کا دور پچھلی حکومت سے ہزار گنا بہتر ہے اب ماضی جیسا خوف نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس اور مساجد کے معاملے پر کچھ لوگ افواہ سازی اور سیاست کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ رابطے کا فقدان ہے،عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں لیکن ہم تو ستر سال سے نفاذ شرعیت کی بات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کام ہے کہ عمران خان کو یاد دلایا جائے کہ ریاست مدینہ کا قول آپ کا ہے، ریاست مدینہ کا پہلا تصور انصاف اور احتساب ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ریاست مدینہ بنائو ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین و قانون قرآن و سنت کے تابع ہے،اگر عوام میں جانا ہے تو کیا یہ گلا سڑا نظام چاہئی ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں مولانا فضل الرحمن ان کے حلیف رہے،اس دور میں نفاذ شریعت نہیں ہوا اور نہ ہی قادیانیوں کیلئے قانون سازی کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو ریاست مدینہ پر عملدرآمد کی یاد دلاتے رہیں گے،ریاست مدینہ میں احتساب بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں سے لاشیں بھی آتی ہیں کیا نواز شریف کی طرح کسی اور کیلئے اتنا کوئی پریشان ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں نیب سے بڑے بڑے چور رہا ہوجاتے ہیں،عمران خان آپ ریاست مدینہ قائم کریں کوئی چور رہا نہیں ہوگا،ریاست مدینہ کا نظام نافذ کریں شام تک سب نظام ٹھیک ہوجائے گا۔

انہوںنے کہا کہ ہم کرپشن کا نظام نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے کسی عالم دین یا امام کو تنگ نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کسی عالم دین کو تنگ کرے تو وہ متحدہ علماء بورڈ سے رابطہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کا عمل تین ماہ میں مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے ،متحدہ علماء بورڈ کے تحت پنجاب میں علماء ومشائخ سے رابطہ کیلئے رابطہ سینٹر قائم کر دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر داڑھی اور پگڑی والا اسلام کا نمائندہ نہیں ہے،دہشت گردی سے بڑی دہشت گردی اسلام کا نام استعمال کیا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دین کے نام پر نفرت کسی کو پھیلانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افواج نے بتایا ہے کہ وہ پاکستان کی سرحدوں کی محافظ ہیں جبکہ علماء و خطبا نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عملی طور پر پاک فوج کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر جارحیت کرنے والے جان لیں کہ تمام مکاتب فکر کے علما ومشائخ کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ رضاکار کے طور پر موجود ہیں اور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین میں تمام مسالک کے لوگ ایک ساتھ نماز پڑھتے ہیں، سعودی عرب کے شہر ابھا اور دیگر مقامات پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حملوں کی کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی ، استحکام پاکستان کو عزیز ہے ، پاکستان اور سعودی عرب کا دفاع ، سلامتی اور استحکام ایک ہیں، سعودی عرب عالم اسلام کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہے اور سعودی عرب کے امن سے کھیلنے والے عالم اسلام اور امت مسلمہ کے مقدسات سے کھیلنا چاہتے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ بھارت کے علماء اور عوام جنگی جنون کے خاتمہ کیلئے سامنے آئیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کو میڈیا کی جنگ جیتنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میڈیا نے بھی ذمہ دار میڈیا ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ایک سوال کے دوران انہوں نے کہا کہ خواتین کے مارچ پر تبصرہ بھی نہیں کرنا چاہئے،یہ خواتین ایک فیصد بھی نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ علماء سے اپیل ہے کہ وہ بھی خواتین مارچ پر تبصرہ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ خود کو اتنا کمزور نہ سمجھیں اسلام اتنا کمزور نہیں ہے،داڑھی پگڑی والا اتنا کمزور نہیں بس اپنا صحیح کردار سامنے لائیں۔انہوں نے کہا کہ حضرت محمد مصطفیؐنے خواتین کو جو حق دیا وہ کسی مذہب میں نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ اسلام نے بیٹی، بیوی اور بہن کو جو مقام دیا آج وہ کہاں ہی ۔

انہوں نے کہا کہ حسن و حسینؓ آپ کی بیٹی کے بیٹے ہیں ان کا مقام کیا ہے سب جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آپ کو ٹائر بدلنے کیلئے نہیں رکھا آپ ہمارے سر کا تاج اور سر کا جھومر ہیں،آپ نے آکر ٹائر ہی بدلنا ہے تو بدلتی رہیں۔ کانفرنس سے مولانا اسید الرحمن سعید، علامہ سجاد نقوی ، مولانا محمد خان ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا قاسم قاسمی ، علامہ سید امیر شاہ ، مولانا الیاس مسلم، مولانا ضیاء الحق نقشبندی، خواجہ وجاہت جمیل عید گاہ شریف، مولانا زاہد عباس کاظمی ، مولانا تنویر علی، مولانا دائود خان، مفتی حفیظ الرحمن ، مولانا نائب خان ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا قاری ممتاز ربانی ، مولانا عبد الصبور ،مولانا یاسر الدین اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

کانفرنس کے آخر میں اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہاگیا ہے کہ چوتھی عالمی پیغام اسلام کانفرنس 14 اپریل کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہو گی جس میں قاضی القضاة فلسطین سمیت پاکستان اور دنیا اسلام کے 5000 سے زائد علماء ومشائخ شریک ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات