ایم کیو ایم پاکستان تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

شہری سندھ کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں،ا گر مجھے غصہ آیا تو تمام بے روزگار نوجوانوں کو لیکر شاہراہ فیصل پر بڑا احتجاجی دھرنا دونگا ، فاروق ستار میں کسی کے خلاف نہیں صرف ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہا ہوں،تمام بے روزگار نوجوان کمر کس لیں، پریس کلب میں پریس کانفرنس

منگل 12 مارچ 2019 21:46

ایم کیو ایم پاکستان تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2019ء) ایم کیو ایم پاکستان تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری سندھ کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں،ا گر مجھے غصہ آیا تو تمام بے روزگار نوجوانوں کو لے کر شاہراہ فیصل پر بڑا احتجاجی دھرنا دونگا،میں کسی کے خلاف نہیں صرف ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہا ہوں،تمام بے روزگار نوجوان کمر کس لیں ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہکراچی کے بنیادی مسائل حل نہیں ہورہے ،پانی کے نئے منصوبے تو کیا پرانے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں،بدقسمتی سے وفاقی حکومت عوامی مسائل سے لاتعلق ہے، شہری اور دیہی سندھ کے درمیان خلیج میں شدت اور اضافہ ہو رہا ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ابھی جو امن و استحکام قائم ہے اسکو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور خدشہ ہے کہ عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو لاقانونیت اور جرائم پھر سے سر اٹھا سکتے ہیں، سندھ کی حکومت اور وزیر اعلی سندھ صورتحال کا فوری نوٹس لیں ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سن 2000 سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن کراچی کو تاحال کوئی ترقیاتی فنڈ نہیں ملا،سندھ کے وڈیروں جاگیرداروں کی جانب سے بنائی گئی پالیسیوں میں تعصب واضح نظر آتا ہے، فنڈز ہڑپ کرگئے ، کوٹہ سسٹم آئینی طور پر ختم ہونے کے باوجود جاری رکھا، مردم شماری میں کم گنا ، نوکریوں میں ناانصافی کی گئی ،اب عزت نفس پر بات ارہی ہے ، زندہ رہنے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، اب یہ نہیں برداشت ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ میں سندھی بھائیوں کے خلاف نفرت کا کبھی پرچار نہیں کرونگالیکن پیپلز پارٹی کی حکومت بتادے کہ آخر کیا کرنا چاہتی ہے،سندھ کی33 اضلاع میں جتنے ڈپٹی کمشنرز کو تعینات کیا گیا ان میں کوئی شہری سندھ یا اردو بولنے والوں کی کوئی نمائندگی نہیں،جتنے افسران کی تقرریاں ہو رہی ہیں ان میں تعصب اور لسانیت واضح نظر ارہی ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نفرت بڑھانے کے لیے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے وڈیڑوں کی جانب سے کرپشن چھپانے کے لیے جو کھیل کھیلا جا رہا ہے اسکے خلاف آواز اٹھا رہا ہوں،نیب کے معاملات آگے بڑھے تو سب کو پتہ ہے سندھ میں کیا ہوگا،انھوں نے کہا کہ سندھ میں ابھی لسانی فسادات کی جو ہوا چلی اسکے پیچھے بھی بڑی سازش تھی،حالیہ بدامنی میں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے کارکنان کو شہید کیا گیا،یہاں کی سڑکوں پر کسی بے گناہ کا خون نہیں بہنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن چھپانے کے لیے نفرت اور تعصب کا بیچ بو رہی ہے،،پیپلز پارٹی کی قیادت کو جواب دینا ہوگا او رتمام زبان بولنے والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلیں، اگر میں احتجاج کی کال دوں تو لوگ میرا ساتھ دیں۔ یہ ڈاکٹر فاروق ستار کی اپیل ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کراچی میں پی ایس ایل کے میچز ہونا خوش آئند ہے۔ثابت ہوگیا کہ کراچی پر امن لوگوں کا شہر ہے،غیر ملکیوں کی مہمان نوازی کرکے ثابت کیا کہ کراچی مہمان نواز لوگوں کا شہر ہے،پی ایس ایل کے تمام آرگنائزرز مبارکباد کے مستحق ہیں اور اہلیان کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،ہمیں فخر ہے کہ ہمیں میزبانی کا موقع ملا، انشا للہ کرکٹ کے بعد ہاکی کا بھی فائنل کراچی میں ہوگا۔