مقبوضہ کشمیر‘ دوران حراست شہادت کے تین دن بعد سکول پرنسپل کے خلاف کیس درج

ْرضوان کے حراستی قتل کے بعد پیش آنے والے واقعات کے تسلسل سے پولیس کی کہانی جھوٹی لگتی ہے

منگل 26 مارچ 2019 14:01

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے سکول پرنسپل رضوان اسد کی دوران حراست شہادت کے بعد اپنے آپ کو بچانے کے لیے ایک من گھڑت کہانی گھڑ کر کفن دفن کے دو دن بعد اس کے خلاف کیس درج کیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رضوان اسد کی میت ان کے ورثاء کے حوالے کرنے سے تین دن پہلے بھارتی پولیس نے اس کو گرفتارکیا تھا۔

بھارت کے روزنامے --’’پونے مرر‘‘ نے لکھا ہے کہ 28سالہ سکول پرنسپل کے قتل کے دو دن بعد بھارتی پولیس نے ان کے خلاف دوران حراست فرار کی کوشش کا الزام لگاکر ایف آئی درج کی ہے جبکہ ان کے اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ اس کے جسم پرموجود تشدد کے نشانات سے واضح تھا کہ اس کو شدید تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے۔ چنئی سے شائع ہونے والے روزنامے ’’دی ہندو‘‘ نے لکھا ہے سکول پرنسپل کے حراستی قتل کے بعدپیش آنے والے واقعات کے تسلسل سے پولیس کی کہانی جھوٹی لگتی ہے۔

(جاری ہے)

اخبار نے لکھا کہ19مارچ کو سرینگر میںکارگو کے ایک خصوصی سیل میں رضوان کے قتل کے تین دن بعد مقتول کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے کہ وہ جنوبی کشمیر میںپولیس کی گاڑی سے فرارہونے کی کوشش کررہا تھا۔اونتی پورہ پولیس ضلع میں پانپورہ، ترال اور اونتی پورہ کے تین پولیس سٹیشن آتے ہیں اور ایف آئی آرکھریو کے پولیس سٹیشن میں درج کی گئی ہے۔

ادھر کھریو میں کیس کے اندراج کے بعد مجسٹیریل تحقیقات ضلع پلوامہ میں کی جارہی ہے نہ کہ سرینگر کی ضلعی انتظامیہ کے ذریعے جہاں قتل ہواہے۔ اگرچہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ رضوان کوملی ٹنسی کے کیس میں گرفتارکیا گیا تھاجوگزشتہ سال پانتہ چوک اونتی پورہ میں وقوع پذیر ہوا تھاجبکہ اخبار کے مطابق پولیس روزنامچے میں اس کا نام ہی نہیں ہے۔ اخبار نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہااس کے مطابق اہلخانہ کے دعوے کی تصدیق ہوجاتی ہے کہ رضوان کو تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے۔

اخبارنے لکھاکہ پولیس نے 19مارچ کو ایک بیان جاری کیا کہ رضوان پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا جبکہ رضوان پر رنبیر پینل کوڈ کے سیکشن 224کے تحت حراست کے دوران فرار کی کوشش کاالزام لگایا گیا ہے اور پولیس کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہی نہیں کی گئی ہے جس کی حراست میں رضوان جاں بحق ہوگیاہے۔