قوموں کی سمت کا تعین کرنا اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے، وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد

منگل 26 مارچ 2019 21:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2019ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد اختر نے کہا ہے کہ اعلی تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کی سمت کا تعین کرے۔وہ پنجاب یونیورسٹی اور سنٹر آف گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد کے اشتراک سے ’پاکستانیت ‘ کے موضوع پر الرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پرسابق گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبو ل،صدر سنٹر آف گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز میجر جنرل (ر) سید خالد عامر جعفری،نائب صدر سنٹر آف گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز میجر جنرل(ر) حافظ مسرور احمد ، سابق وزیر اطلاعات سینیٹر جاوید جبار ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ظلمی فائونڈیشن شکیل احمد رامے، ممبر ایڈوائزری بورڈ سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹریٹیجک سٹڈیز عبد اللہ حمید گل ، سید معاذ محمد ، فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میںوائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد اختر نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن اور قوم متحد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج دنیا کی نمبر 1 فوج ہے تبھی بھارت جیسے بڑے ملک کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔سابق گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول نے کہا کہ جبر سے مذہب تبدیل کرنا ظلم ہے جس کی پاکستان میں اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے چپے چپے کی حفاظت کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں اسلام اور فوج کے خلاف پراپیگنڈہ کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے فوجی سب سے بہادر اور بہترین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص طاقتیں پاکستان میں مادر پدر آزادی کی خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک اور تجارت کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، صرف محنت کرنے سے مستقبل روشن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ایک سال قبل اور اب کی زبان میں فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا قابل اعتبار اور اہم ساتھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے خزانے موجود ہونے کے باعث جلد ہی توانائی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کی صنعت کو فروغ دے کر ملک میں غربت کی شرح میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا علم اور ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے۔ سینیٹر جاوید جبار نے کہا کہ پاکستان کی شناخت مذہب کے نام پر قائم ممالک میں سب سے منفرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات بگاڑنے کیلئے سازشیں ہوتی رہتی ہیں لیکن بحیثیت قوم مل کر ان کا مقابلہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا قومیت شدت پسندی کی بجائے تعمیری سوچ پر مشتمل ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباًدو کروڑ بچے سکول نہیں جاتے ۔ میجر جنرل (ر) سید خالد عامر جعفری نے کہا کہ آج کے نوجوان طلبائو طالبات کو پاکستانیت کے بارے میں بتانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا انڈیا ایسا بالکل نہیں ہے جیسا وہ اپنی فلموں میں دکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب ،رنگ ، نسل سے بالا ہو کرنوجوانوں کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان کو بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

عبد اللہ حمید گل نے کہا کہ پاکستان کو آزاد کرانے کے لئے ہمارے آباء اجداد نے کئی قربانیاں دی ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں اور ہمیں خود ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو اس کا اصل مقام دلوانے کیلئے تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے بعد امن اور امن کے بعد ہی خوشحال معاشرہ قائم ہوتا ہے۔ شکیل احمد رامے نے کہا کہ مغرب ہمارے جذبات سے کھیلتا ہے کیونکہ ہمارا دشمن جانتا ہے کہ ہمیں میدان جنگ میں شکست دینا آسان نہیں ۔بعد ازاں معزز مہمانوں میں یادگاری شیلڈز تقسیم کی گئیں۔