گوادر ریسٹ ہا ئوس کی عمارت 4کروڑ 26لاکھ روپے کی لاگت سے ہائی کورٹ ریسٹ ہائوس کا افتتاح

ہفتہ 4 مئی 2019 23:22

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2019ء) بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس سیدہ طاہر ہ صفدر نے گوادر ریسٹ ہا ئوس کی عمارت 4کروڑ 26لاکھ روپے کی لاگت سے ہائی کورٹ ریسٹ ہائوس کا افتتاح کیا اس موقع پر محکمہ مواصلات تعمیر ات کے صوبائی ایڈ وائیزر جبار خان نے ریسٹ ہاس کے منصوبے کے متعلق تفصیلی بر یفنگ دی۔ ریسٹ ہاس کی افتتاحی تقر یب میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبان نعیم اختر افغان، ظہر الد ین کاکڑ، رجسٹرار ہائی کورٹ بلوچستان روزی خان بڑ یچ، انسپکشن جج ہائی کورٹ عبدالقیوم لہڑی، سیشن جج گوادر طاہر ہمایوں، سینئر سو ل جج گوادر محمد انور کاسی، جوڈ یشل مجسٹر یٹ گوادر غلام مصطفی رونجھو، جو ڈیشل مجسٹر یٹ جیونی بمقام گوادر فرمان اللہ، جوڈ یشل مجسٹر یٹ پسنی محمد وارث، ممبر مجلس شوری گوادر سکندر علی زہری، ڈی آئی جی مکران منیر احمد ضیا را، ایس ایس پی گوادر نصیب اللہ، اے ڈی سی(جنرل) گوادر انیس طارق گورگیج، اے ڈی سی (ریو نیو)گوادر میجر ریٹائر ڈ فیاض علی، ڈسٹرکٹ پبلک پر اسیکوٹر گوادر الفت حسین، ڈسٹرکٹ اٹارنی گوادر عبدالغنی شاہ زہی، مکران کے معروف قانون دان عبدالحمید ایڈوکیٹ، گوادر بار کے صدر آ صف رحیم ایڈوکیٹ، جنرل سیکر یڑ ی طارق حسن دشتی، کیچ بار کے صدر جاڈین دشتی ایڈوکیٹ،ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آ فیسر گوادر منیر احمد نو دزہی، ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال گوادر ڈاکٹر عبدالطیف دشتی، چیف آفیسر بلد یہ گوادر ایاز گورگیج، سو شل آ فیسر گوادر عبیداللہ، سابقہ چیئر مین بلدیہ گوادر عابدرحیم سہرابی، سابقہ وائس چیئر مین بلد یہ گوادر حاجی مولا بخش سمیت افسران اور وکلا کی بڑی تعداد شر یک تھی۔

(جاری ہے)

بعدازاں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ گوادر کا معائنہ کیا جہاں پہنچنے پر پو لیس کے چاک و چوبند دستے نے ان کو گارڈ آ ف آنر پیش کیا۔ چیف جسٹس نے گوادربار میں وکلا سے ملاقات اس موقع پر گوادر بار کے صدر آ صف رحیم ایڈ وکیٹ نے سپاسنامہ پیش کیا۔ وکلا سے مختصر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی بالادستی سمیت فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیئے بنچ اور بار کا کر دار اہم ہوتا ہے بلوچستان کی اعلی عد لیہ او ر ضلعی عدالتیں لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لیئے اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں۔ درایں اثنا چیف جسٹس نے ضلعی عدالتوں اور ان کے ریکارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسران کو زیر التوا مقدمات کو فوری نمٹانے کی ہدایت کی۔