کرپشن کیسز، عید کے بعد کئی اہم شخصیات کے خلاف کیسز متوقع

عید کے بعد کئی اہم شخصیات کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 7 جون 2019 11:21

کرپشن کیسز، عید کے بعد کئی اہم شخصیات کے خلاف کیسز متوقع
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جون 2019ء) : عید الفطر کے بعد نیب نے کرپٹ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عید الفطر کے بعد کئی اہم شخصیات کی گرفتاری عمل میں لانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف رہا ہوں گے یا سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا اس حوالے سے بھی سیاسی تجزیہ کار اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔

عید کے بعد اب بڑی سیاسی شخصیات کی ضمانت درخواستوں پر بھی فیصلے سامنے آئیں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ 10 جون کو آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت پر فیصلہ کرے گی، 11 جون کو نواز شریف کی ضمانت درخواست پر سماعت ہوگی۔ نیب نے بلاول بھٹو زرداری سے اوپل 225 منصوبے میں 10 جون تک جواب طلب کر رکھا ہے، جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات بھی آخری مرحلے میں ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ کے خلاف ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس کی انکوائریز کو باقاعدہ تحقیقات میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کی گرفتاری کا بھی قوی امکان ہے۔ جبکہ عید کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف مالم جبہ کیس میں بھی اہم گرفتاریوں کا فیصلہ ہوگا جبکہ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی چوہدری غلام حسین نے بتایا کہ نیب کے خلاف بڑے بڑے مقدمات میں ملوث وزرا ، مشیر، وزرائے اعلیٰ اور سابق عہدیداران کا ناپاک گٹھ جوڑ ہے۔ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈپٹی چئیرمین حسین اصغر نے ایک اہم میٹنگ کی جس میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ کوئی چاہے مخالفت کرے ، کیچڑ اُچھالے یا کوئی گھٹیا الزامات لگائے ، عید کے فوری بعد نیب کے انوسٹی گیشن ونگز ہیں وہ فوری کارروائیاں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس موجود کیسز میں پرویز خٹک اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے خلاف کیسز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین اصغر ان کارروائیوں کی خود نگرانی کریں گے۔ ان مقدموں میں زرداری ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز، سلمان شہباز یا یہاں تک کہ اگر پرویز خٹک بھی ہوں تو ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔