اسلام آباد ہائیکورٹ، نجی سکول میں فیسوں میں اضافہ کیس کی سماعت

نجی سکولوں میں زیرتعلیم بچوں کے والدین عدالت کے سامنے پھٹ پڑے اسلام آباد پاکستان کا حصہ ہے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرائیں ، بچوں کی تعلیم جاری رکھنا ناممکن ہو گیا، خاتون کمرہ عدالت میں رو پڑی

جمعرات 3 اکتوبر 2019 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2019ء) اسلام آباد کے نجی سکولوں میں زیرتعلیم بچوں کے والدین عدالت کے سامنے پھٹ پڑے، بچوں کی تعلیم جاری رکھنا ناممکن ہو گیا، خاتون کمرہ عدالت میں رو پڑی، اسلام آباد پاکستان کا حصہ ہے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرائیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے نجی تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں کے معاملے کے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کی۔

(جاری ہے)

بچوں کے والدین نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر کہا کہ عدالت سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ فیسوں کے ووچر مل گئے ہیں مگر فیس جمع کرانے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ پیرا رولز 2016 کے حوالے سے جواب جمع کرائے۔ پیرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 3 لاکھ 25 ہزار طالب علم متاثر ہو رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ سندھ اور پنجاب تک محدود نہیں اسلام آباد میں 3500 سے زائد شکایات نجی سکولوں کے خلاف موصول ہوئی جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم دیا کہ پیرا رولز کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائیں۔ کیس کی مزید سماعت چوبیس ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔