بھارت میں ٹیکنالوجی کے مختلف اداروں سے وابستہ تقریباً 132 اساتذہ اور طلباء کا کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مودی حکومت کے نام مراسلہ

جمعرات 10 اکتوبر 2019 00:03

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2019ء) بھارت میں ٹیکنالوجی کے مختلف اداروں سے وابستہ تقریباً 132 اساتذہ اور طلباء نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مودی حکومت کے نام ایک مراسلہ لکھا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انہوںنے کہا کہ وادی کشمیر کے 80لاکھ لوگ گزشتہ دو ماہ سے مسلسل فوجی محاصرے میں ہیںجبکہ موبائل فون اورانٹرنیٹ سروسز معطل ہیںاور کسی بھی خبرکو وادی سے باہر آنے نہیں دیاجارہا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ اطلاعات کی فراہمی پر مکمل پابندی ہے تاہم بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، تشدد اور جھڑپوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مراسلے میں بھارتی حکومت کی طرف سے حالات نارمل ہونے کے جھوٹے دعوئوں کے برعکس ادویات اور دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی کا بھی ذکر کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ علاقے میںمواصلاتی رابطے فوری بحال اور سیاسی قیدیوں کورہاکرے اورکشمیری عوام کی جمہوری امنگوں کا احترام کرتے ہوئے مسئلے کو حل کرانے کے لیے اقدامات کرے۔

دریں اثناء امریکہ کے بااثر ڈیموکریٹک سینٹرمارک وارنر نے جو سینٹ میں اندیا کوکس کے شریک چیئرمین بھی ہیں، ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع اور لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیوں سے پریشان ہیں۔ انہوںنے بھارتی حکومت پر زوردیاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میںمیڈیاکی آزادی،اطلاعات کی فراہمی اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے کر جمہوری اقدار کی پاسداری کرے۔