مقبوضہ ،مسلسل 158ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ برقرار رہا

دورے کر انے سے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا،تحریک حریت

جمعرات 9 جنوری 2020 20:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2020ء) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموںوکشمیر نے کہاہے کہ بھارت نئی دلی میں تعینات غیر ملکی سفارتکاروں کے منتخب دوروں کا اہتمام کرنے کے ذریعے مقبوضہ علاقے کے بارے میں سچ کو چھپا نہیں سکتا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت نے یہ بات مختلف ممالک کے نئی دلی میں موجود سفارتکاروںکے سترہ رکنی وفد کے مقبوضہ علاقے کے دوروزہ دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی ہے ۔

تحریک حریت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اگر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال واقعی معمول کے مطابق ہے جیسا کہ بھارت دعویٰ کر رہا ہے تو بھارت کو غیرملکی سفارتکاروںکو عام کشمیریوں، سول سوسائٹی کے ارکان، صحافیوں اور سیاست دانوں سے ملاقات اور جیلوں اور حراستی مراکز کا دورہ کرنے کی اجازت دینی چاہیے ۔

(جاری ہے)

تحریک حریت نے بی جے پی کے ساتھ سا ز باز کرکے بعض سیاسی رہنمائوںکی طرف سے تیسرے نام نہاد محاذکی تشکیل کے بارے میں اطلاعات کے حوالے سے کہاکہ یہ شہداء کے خون اورکشمیری عوام سے غداری ہو گی جسے ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا۔

کشمیری سیاسی جماعتوں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اورنیشنل کانفرنس نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہاکہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے اپنے دعویٰ کو درست ثابت کرنے کیلئے غیر ملکی سفارتکاروں کوکشمیر کا دورہ کرارہی ہے ۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو مسلسل 158ویںروز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہنے کے باعث وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں صورتحال جوں کی توں رہی اور صارفین کو اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا رہا ۔

سرینگر کے ایک کشمیری خاندان جن کے بیٹے کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ سال 5اگست کو بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے فورا بعد قتل کردیا تھا کو اپنے بیٹے کی شہادت کو ثابت کرنے کیلئے کشمیر ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا ہے ۔کشمیری خاندان کے مطابق فوجیوں نے Osaibکا گھر سے چند میل دورگرفتار کیا اور بندوق کے بٹوں سے اس کاکچلنے کے بعد اسے دریائے جہلم میں پھینک دیا تھا۔

انٹرنیٹ کی بندش اور میڈیاپر پابندیوں کافائدہ اٹھاتے ہوئے حکام نے نوجوان کے قتل کو تسلیم کرنے سے انکار کردیاتھا۔کشمیر کونسل یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر میںقابض بھارتی فورسز کی طرف سے جاری ظلم و بربریت کے خلاف یورپی عوام میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے بیلجیم کے دارلحکومت برسلز میں جمعرات کو ایک کیمپ لگایا۔ایک روزہ کیمپ جو برسلز میں یورپی وزارت خارجہ کے دفتر کے سامنے لگایا گیا تھا کے موقع پر مقبوضہ کشمیرمیں جاری فوجی محاصرے اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کے بارے میں بروشرز بھی تقسیم کئے گئے ۔

بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء پر پرُ تشدد حملے کے خلاف دلی یونیورسٹی میںطلباء کے احتجاج کے دوران کشمیر کی آزادی کا پوسٹر دیکھا گیا ہے ۔ دلی یونیورسٹی کے سینٹ اسٹیفنز کالج کے طلبا نے اپنی کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں شریک ایک طالب علم کو کشمیر کی آزادی کے حوالے سے پوسٹر اٹھائے دیکھا گیا ہے ۔ طلباء نے آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔