کراچی، جانباز اور نڈر پولیس افسر چوہدری اسلم کو دنیا سے بچھڑے چھ سال بیت گئے

جمعرات 9 جنوری 2020 23:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2020ء) دہشت گردوں کی کمر توڑنے والے،ملک کی خاطر شہادت کا رتبہ پانے والے جانباز اور نڈر پولیس افسر چوہدری اسلم کو دنیا سے بچھڑے چھ سال بیت گئے۔کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن ہو یا گینگ وار کے خلاف کاروائیاں شہید اپنے نڈر انداز میں پیش پیش نظر آیا۔محکمہ پولیس میں بطور اے ایس آئی بھرتی ہونے والی چوہدری اسلم کا تعلق مانسہرہ سے تھا۔

چوہدری اسلم نے 1992ء میں شروع ہونے والے کراچی آپریشن میں انکاؤنٹر اسپشلسٹ کے نام سے شہرت حاصل کی۔چوہدری اسلم نے لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار رحمان بلوچ عرف رحمان ڈکیت کو بھی مقابلے میں ہلاک کیا،جبکہ انڈرورلڈ ڈان شعیب خان کو بھی گرفتار کیا تھا۔چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں پر دوہزار سات میں معشوق بروہی کو جیل میں قتل کرنے کا الزام بھی لگا،دوہزار دس میں انہیں سی ٹی ڈی میں تعینات کردیا گیا۔

(جاری ہے)

سی ٹی ڈی میں تعینات ہونے کے بعد سو سے زائد کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کو مقابلے میں ہلاک کیاجبکہ لیاری گینگ وار کے خلاف کام کرنے والی ٹاسک فورس کی سربراہی بھی چورہدی اسلم کے حوالے کی گئی۔نوجنوری دوہزار چودہ کو سندھ پولیس کا ایک بہادر باب ہمیشہ کیلئے بند ہوا تھا، انہیں دہشت گردوںنے عیسی نگری کے قریب لیاری ایکسپریس پر شہید کر دیا تھا۔

چوہدری اسلم کے قتل میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے شاہد اللہ شاہد سمیت دو اہم کمانڈرز کو ملوث قرار دیا گیا،شہید چوہدری اسلم کی بیوہ آج بھی انکی قربانی اپنے لیے باعث فخر محسوس کرتی ہیں، نورین اسلم کا کہنا ہے کہ جب جب ملک کو ضرورت پڑی شوہر کی طرح بیٹے بھی حاظر ہیں۔شہید چوہدری اسلم نے اپنی بہادری کی بنیاد پر نا صرف سندھ پولیس بلکہ پورے پاکستان میں اپنا الگ مقام بنایا اور شہرمیں امن کے لئے جنگ لڑتے ہوئے بم حملے میں جام شہادت نوش کیا