Live Updates

ایک جھوٹے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجاب میں گندم اور آٹے کا بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ، سمیع اللہ چوہدری

منصوبہ ساز وہ لوگ ہیں جنہیں عمران خان بطور وزیر اعظم اور عثمان بزدار بطور وزیر اعلیٰ پنجاب پسند نہیں ہیں ،بے بنیادپروپیگنڈا سے نہ ہی وزیر اعظم نہ ہی وزیر اعلی پنجاب تبدیل ہونگے، وزیر خوراک پنجاب

منگل 21 جنوری 2020 23:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2020ء) صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہا ہے کہ ایک جھوٹے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجاب میں گندم اور آٹے کا بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ، در حقیقت اس کے منصوبہ ساز وہ لوگ ہیں جنہیں عمران خان بطور وزیر اعظم اور عثمان بزدار بطور وزیر اعلیٰ پنجاب پسند نہیں ہیں ،اس بے بنیادپروپیگنڈا سے نہ ہی وزیر اعظم پاکستان نہ ہی وزیر اعلی پنجاب تبدیل ہونگے بلکہ وہ اپنے عہدوں پر بر اجمان رہیںگے۔

صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے ان خیالات کا اظہار یہاںڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت فیاض الحسن چوہان اور صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خوراک نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے 10 سالوں میں پہلی بار کاشتکاروں کو ان کی اجناس کا بروقت اور پورا معاوضہ دیا ہے ،کاشتکاروںمیں منصفانہ طریقے سے بار دانہ تقسیم کیا گیا اور ان سے گندم کا ایک ایک دانہ عزت کے ساتھ خریدا گیا ، پنجاب حکومت نے باردانہ پالیسی اوپن رکھی ،کسانوں کو محکمہ خوراک کی جانب سے ٹول فری نمبر ز فراہم کئے گئے ،جہاں پر وہ بار دانہ سے متعلق اپنی شکایات درج کرواسکتے تھے،صوبائی حکومت نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حصہ کی گندم پروکیورکی جبکہ سندھ حکومت اپنے حصہ کی گندم پروکیور کرنے میں ناکام رہا،صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ سندھ کی حکومت یہ دعوی کر رہی ہے کہ اس کے پاس 8.5 لاکھ میٹرک ٹن کے گندم ذخائر موجودہ ہیں لیکن جب نیب کی ٹیم ان کے گوداموں پر چھاپامارتی ہے تو گندم کی بوریوں سے ریت اور مٹی نکلتی ہے ،سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے اس معاملے میں ذمہ داری کامظاہرہ نہیں کیا ،جھوٹے اعدادو شمار کے تحت پی ٹی آئی کی حکومت پر الزام لگایاگیا کہ اس نے 7 لاکھ میٹرک ٹن گندم برامد کی حالانکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ہمارے پاس 7.3 ملین میٹرک ٹن گندم کے پچھلے تین چار سالوں کے ذخائر موجود تھے ،ہم نے یہ ذخائر برآمد نہیں کئے کیونکہ کہ اس پر سبسڈی دینی پڑتی ہے ، بلکہ ہم نے اسے لوکل مارکیٹ میں فروخت کیا ،پنجاب حکومت نے 33 ملین میٹرک ٹن گندم پروکیور کی جبکہ پچھلی حکومتوں نے رمضان پیکج کے تحت سبسڈی دے کر قوم کے پیسے میں خیانت کی اب جبکہ صوبہ سند ھ اور کے پی کے کے پاس گندم کے ذخائر موجود نہیں ہیں تو وزیر اعلی پنجاب نے دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کرنے کی اجازت دی ہے ، اس ضمن میں پنجاب نے روزانہ کی بنیاد پر کے پی کے صوبے کو 5 ہزار میڑک ٹن گندم فراہم کرنا کا فیصلہ کیا ہے اوراگر سندھ اور بلوچستان کو بھی گندم کی ضرورت ہوگی تو پنجاب بڑے بھائی کا کردار ادا کرتے ہوئے فراہم کریگا ۔

انہوں نے کہا کہ آج پنجاب میں 2.3 ملین میٹرک ٹن گندم کے ذخائرہ موجود ہے ،عوام کو آٹے کے فراہمی کیلئے 482 سیلز پوائنٹ اور 207 ٹرک اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، ٹرک ا سٹیشنز پر 20 کلو آٹے کے تھیلے کی رعائتی قیمت 790 روپے ہیں جبکہ 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 395 روپے ہے جہاں سے لوگ باآسانی اور سستے داموں آٹا خرید رہے ہیں ۔ سمیع اللہ چوہدری نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل سے منافع خور اور ذخیرہ اندوز مافیا زشکست سے دو چار ہونگے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات