کشمیر کے مسئلہ پر حکومت پاکستان سے مل کر کام کریں گے کوئی کشمیری پاکستان کے خلاف نہیں ہے

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی تقریب حلف برداری سے خطاب

ہفتہ 7 مارچ 2020 20:12

راولاکوٹ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2020ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر حکومت پاکستان سے مل کر کام کریں گے کوئی کشمیر ی پاکستان کے خلاف نہیں ہے ۔تقسیم کشمیر ایسے ہی ہے جیسے ہمارے جسم کے ٹکڑے کر دیں ایسا نہیں ہوگا ریجن وائز رائے شماری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا پوری ریاست میں بیک وقت رائے شماری ہوگی نظریاتی انتشار میں پڑنے کا وقت نہیں متحدہونے کا ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ ضلع پونچھ راولاکوٹ کے لوگوں کا تحریک آزادی کشمیر میں بڑا کردار رہا ہے اہلیان پونچھ کی ایک اپنی تاریخ ہے لفظ پونچھ کو زندہ رکھنا ہو گا کیونکہ یہ ہماری تاریخ کا حصہ ہے ان کامزید کہنا تھا کہ وکلاء معاشر ے کا ایک اہم حصہ ہیں سیاسی جماعتوں کے درمیان مکالمے کے بعد ریاستی تشخص کے لئے یہ وکلاء اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

بار ایسوسی ایشن کی حلف برداری تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر کا مزید کہنا تھاکہ میں نے اور میری کابینہ نے ریاستی تشخص پر آنچ نہیں آنے دی گلگت بلتستان آزادریاست جمو ں وکشمیر کا حصہ ہے ۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اجتماعی اور انفرادی کردار ااد کریں آزادکشمیر حکومت نے بین الاقوامی سطح پر کوئی کردار نہیں اور نہ ہی سرکاری حیثیت میں ہم کسی سے کوئی بات کرسکتے ہیں ۔

مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہیں مقبوضہ کشمیر ہم اور آزادکشمیر کے لوگ جو تاریکن وطن ہیں ہم سب کو چاہیے کہ آپس کے اختلافات ختم کرکے مسئلہ کشمیر پر فوکس کریں ۔ ان کامزید کہنا تھاکہ ہندوستان نے بین الاقوامی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جبری طور پر جموں وکشمیر اپنے ساتھ الحاق کیا ہے جوکہ بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ورزی ہے ان کا مزیدکہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اواحد حل رائے شماری ہے ۔

میں شروع دن سے یہ کہتا چلاآرہا ہوں کہ رائے شماری کرائی جائے تاکہ ہر کشمیر ی اپنی منزل کا خو تعین کر سکے کہ وہ کس کے سات رہنا چائیتا ہے ان کامزید کہنا تھاکہ جب تک زند ہ ہوں آزادکشمیر کے تشخص پر کبھی کو ئی آنچ نہیں آنے ووگا ۔ اور نہ ہی کشمیر کو تقسیم کرنے دوں کوئی بھی اپنے جسم کے ٹکڑے نہیں کر ے دے گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان نے خود اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحد ہ میں تقریر کے بعد ان کا فالواپ اس طرح نہیں رہا جس طرح ہونا چائیے تھا ۔

آزادکشمیر میں تیر ویں ترمیم کے ذریعے ریاستی تشخص کو بحال کیا اس کو مزید 14ویں ترمیم کے ذریعے بہتر کریں گے اور مزید اختیارات لیں گے ۔ مقبوضہ کشمیر کے اندر ہماری بہین بیٹوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں ان کا مزید کہناتھا کہ پونچھ کے لوگوں کا ماضی میں تحریک آزادی کشمیر میں کردار رہا ہے اور میں اکثر اس کی مثال دیتا ہوں نئی نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ اپنے آبائو اجداد کی دلیری اور بہادری کے کسے بڑھیں نوجوان وکلا ء کو مخاطب کر تے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آپ پڑھے لکھے نوجوان ہیں آپ بذریعہ میل ای میل اقوام متحدہ کو پیغام بھجا کریں اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم سے آگا ہ کریں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری افواج دنیا کی بہترین فوج ہے اور بھارتی افواج اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔

آزادکشمیر کا ہر نوجوان بزگ بچہ اپنی مسلحہ افواج کے ساتھ ملکر بھارتی فوج کامقابلہ کرے گا اور ہم اس کے لئے مکمل تیار ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں لیکن ہمیں جنگ کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے آزادکشمیر کے اندر لا کمیشن قائم کیا ہے ہائیکورٹ ججوں کی تعداد میں اضافہ کریں گے تاکہ فیصلے جلد ہوں۔