مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں لوگوں کی شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں شرکت

بھارتی فوجیوں نے محاصرے او ر تلاشی کی بڑی کارروائیاں شروع کر دیں

ہفتہ 14 مارچ 2020 23:40

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیرمیں ضلع بارہمولہ کے علاقے شتلو میں ہزاروں لوگوں نے پابندیوں کے باوجود شہید نوجوان مدثر احمد بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مدثر احمد کو جو ایک حافظ قرآن تھا اور سوپور کی ایک مسجد میں امامت کرتا تھا بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روزمحاصرے اور تلاشی کی کارروئی کے دوران شہید کیاتھا۔

شتلو اور اسکے ملحقہ علاقوں سے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگ آزاد ی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے شہید کے آخری دیدار کے کیلئے ان کے گھر پہنچے ۔ بعد ازاں لوگ شہید کا جسد خاکی ایک جلوس کی صورت میں قبرستان لے گئے اور نماز جنازہ کے بعد شہید کی آنسوئوں اور سسکیوں میں تدفین کر دی۔

(جاری ہے)

مدثر احمد کی شہادت پر کئی علاقوں میں کی جانے والی ہڑتال کے باعث معمولات زندگی مفلوج رہے۔

جموںوکشمیر سوشل یوتھ فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار اور جموںوکشمیر اسلامی تنظیم آزادی کے جنرل سیکرٹری شیخ ابرار احمد نے سرینگر میں اپنے بیانات میں شہید نوجوان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام آزادی کے عظیم مقصد کیلئے اپنی قیمتی جانیں لٹا رہے ہیں اور وہ اپنی جدوجہد میں ضرو ر کامیاب ہونگے۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے آج جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، کولگام اورپلوامہ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروں نے ضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے پالپورہ میں پھلوں کے بیوپاری غلام محمد میر کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیں گرفتارکرلیا۔پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کے پیش نظرمختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوںکے اہلخانہ نے اپنے رشتہ داروں کی صحت اور تحفظ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اہلخانہ نے اپنے انٹرویوز میں کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن پرویز امروز نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے قیدیوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ بھارتی حیدر آباد کی ایک یونیورسٹی میں ایک 22سالہ کشمیر ی طالب علم کو پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا ہے۔جاں بحق ہونے والا طالب علم جس کی شناخت اسرار بشیر کے طورپر ہوئی ہے ،اسلام آباد قصبے کے علاقے عشائی پورہ کا رہائشی تھا اوروہ جواہر لال نہرو ٹیکنالوجی یونیورسٹی حیدر آباد میں بی ۔

ٹیک کے چھٹے سیمسٹر کا طالب علم تھا۔ ادھر جموں وکشمیر پیر پنجال سول سوسائٹی نے گوجرانولہ میں جموں خطے سے تعلق رکھنے والے مہاجرین اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔ اس موقع پر مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اورشرکاء کومقبوضہ علاقے کے لوگوںکی حالت زار سے آگاہ کیا۔