بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کو غلاموں کی کالونی میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے، فاروق رحمانی

منگل 17 مارچ 2020 20:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2020ء) جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ بھارت کی جنونی ہندو حکومت ہر شعبہ زندگی میںکشمیریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر کو غلاموں کی کالونی میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت جیلوں کے اندر اور باہرکشمیریوں کو درپیش غذائی قلت اور غیر انسانی سلوک کا ذمہ دارہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں کے دوران فوج اور نیم فوجی دستوں کی بھاری تعداد میں تعیناتی کی وجہ سے کشمیریوںکی اکثریت نہ صرف شدید جسمانی بلکہ ذہنی امراض میں بھی مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلی اورپیشہ ورانہ تعلیم کے لئے بھارتی اداروں میں جانے والی خواتین ، بچوں اور نوجوانوں کو بدترین تذلیل کا نشانہ بنایا یا لاپتہ کیا جاتا ہے یا طویل عرصے تک جیلوں میںنظربند کردیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام آزادی پسند کشمیری نظربندوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سکریٹری محمد رمضان خان کی مسلسل نظربندی پر سوال اٹھایا جنہیں دمے کا مریض ہونے کے باوجود گزشتہ دو عشروں کے دوران متعدد بار جیل میں ڈالا گیا جبکہ 5 اگست 2019 کے ظالمانہ اقدام کے بعدانہیں ایک بار پھر زینت زندان بنایا گیا۔

محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں اور مظلوم شہریوں پر ڈھانے جانے والے مظالم کے لیے بھارت کو جوابدہ بنائیں اور ان کی حالت زار کو دیکھنے کے لئے خودجیلوں کا دورہ کریں۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے ساتھ بھارت کے ظالمانہ سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کشمیری عوام کو پریس کی آزادی سے محروم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں مسلسل لاک ڈا?ن اور ذرائع ابلاغ پر اتنے طویل عرصے تک پابندیوں پر مہذب دنیا کی طرف سے مجرمانہ خاموشی اختیار کرنا اقوام عالم کے لیے شرم کا مقام ہے۔