کوروناوائرس ، پنجاب حکومت نے شہریوں کی سہولت کے لیے ٹیلی میڈیسن پورٹل متعارف کرادیا

پورٹل کے ذریعے کھانسی، بخار اور زکام کے مریضوں کی طبی معاونت کی جائے گی، صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 21 مارچ 2020 20:26

کوروناوائرس ، پنجاب حکومت نے شہریوں کی سہولت کے لیے ٹیلی میڈیسن پورٹل ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2020ء) پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے دوران شہریوں کی سہولت کے لیے ٹیلی میڈیسن پورٹل قائم کردیا ہے ،اس پورٹل کے ذریعے کھانسی، بخار اور زکام کے مریضوں کی طبی معاونت کی جائے گی۔صوبائی وزیرڈاکٹر اخترملک نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ٹیلی میڈیسن مراض کی تشخیص اور علاج کا جدید ترین ذریعہ ہے جس میں ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے، اس پورٹل پر فلو، کھانسی اوربخار کے ماہرڈاکٹرز چوبیس گھنٹے دستیاب ہوںگے تاکہ لوگ ہسپتالوں میں جانے کی بجائے پورٹل پرہی ان سے رابطہ کریں اور طبی مشورہ حاصل کریں۔

ڈاکٹراختر ملک نے کہا کہ کورونا وائرس ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے،حکومت پنجاب نے جنوری میں اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا تھا،قرنطینہ میں کام کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں،یہ ہیروز اپنی فیملیز سے دور رہ کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں،قرنطینہ میں کام کرنیوالے مختلف محکموں کے افسران اور اہلکاروں کو تنخواہ اور الاونس کی صورت میں مالی مراعات دی جائیں گی، قرنطینہ میں مقیم جو افراد اپنے گھر کے کفیل ہیں ان کی فیملیز کا خیال رکھا جائے گااوران افراد کے گھروں میں مالی امداد پہنچائی جائے گی ،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کورونا سے بچائو کے لئے کیلئے فنڈ قائم کردیا ہے،مخیر حضرات بھی اس فنڈ میں عطیات جمع کراسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ ایک اندازہ کے مطابق تفتان اور ایران میں 7 ہزار کے لگ بھگ زائرین ابھی موجود ہیں،ایران میں کورونا وائرس کے مریضوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے وہاں ہسپتالوں کی استعداد ختم ہورہی ہے۔دوسرا ایران پر پابندیوں کی وجہ سے اسے مالی مشکلات کا بھی سامناہے اس لئے پاکستان اور دیگر ممالک سے آئے زائرین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدار نے حکومت بلوچستان کو 1 ارب روپے کے فنڈز عطیہ کئے ہیں تاکہ تفتان میں سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ رحیم یار خان اور بہاولپور میں بھی قرنطینہ قائم کئے گئے ہیں، ہمیں کھلے دل سے آنیوالے پاکستانیوں کو خوش آمدید کہنا ہو گا،ہمیں علاقائی تعصب سے بالا تر ہو کر اس وبا ء کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان میں قائم قرنطینہ پاکستان کا سب سے بڑا سنٹر ہے،قرنطینہ میں بہترین انتظامات پر وہ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے برسوں سے ویران عمارت میں گھنٹوں کے اندر تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیڈرشپ رول ادا کیا، قرنطینہ میں مقیم زائرین کو 14 دن رکھا جائے گا، متاثر ہونے کے 5 دن بعد کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، جن زائرین میں علامات ظاہر ہونگی انکا ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے 1 ہزار وینٹی لیٹر کی خریداری کا آرڈر دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کے لیے ماسک پہننا ضروری نہیں ہے،صرف کھانسی نزلہ اور بخار کے مریض فیس ماسک لگائیں، شہری گھروں میں رہیں اور تقریبات میں جانے سے گریز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماجی اور معاشرتی دوری سے کورونا وائرس کو 99 فیصد تک ختم کیا جا سکتا ہے۔

ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ وہ قرنطینہ بارے میڈیا کے مثبت کردار پر شکریہ ادا کرتا ہیں، قرنطینہ میں انتظامات کو مزید بہتربنانے کے لیے انہیں میڈیا اور عوام کی سپورٹ کی ضرورت ہے،قرنطینہ میں ایک شفٹ میں 6 سو ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ملازمین دو شفٹوں میں کام رہے ہیں، عوام سوشل میڈیا پر قرنطینہ بارے غلط ویڈیوز وائرل کرنیوالوں کی حوصلہ شکنی کریں،عامر خٹک نے کہا کہ قرنطینہ 3 ہزار کمروں پر مشتمل کمپلیکس ہے، ایسے کمروں کے بارے ویڈیو وائرل کی گئی جو کسی کو الاٹ نہیں کئے گئے تھے، انہو ں نے کہا کہ ملتان انتظامیہ کو رینجرز اور پاک فوج کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، پاک فوج کے میڈیکل شعبہ کے سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم قرنطینہ کا دورہ کر چکی ہے، پاک فوج نے زائرین کے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے تیز ترین ذرائع نقل و حمل فراہم کرنیکی پیش کش کی ہے،انہو ں نے مزید کہا کہ تمام ادارے کورونا وائرس پر کنٹرول کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کررہے ہیں۔

اس موقع صوبائی پارلیمانی سیکرٹری طارق عبداللہ اور ممبران صوبائی اسمبلی سلیم لابر، قاسم خان لنگاہ بھی موجودتھے۔