وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمانڈر سدرن کمانڈ کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس

اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور اسکی روک تھام کیلئے جاری و مجوزہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا )ہر مشکل وقت سول و عسکری ادارے ساتھ رہے ، اب بھی ساتھ ہیں،مشترکہ اقدامات کے ذریعہ کورونا وائرس کی روک تھام میں کامیابی ملے گی،لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف

بدھ 25 مارچ 2020 23:15

وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمانڈر سدرن کمانڈ کی زیرصدارت صوبائی ایپکس ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2020ء) وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف کی زیرصدارت منعقد ہونے والے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور اس کی روک تھام کے لئے جاری اور مجوزہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ کورونا وائرس کے پھیلا کوروکنے کے لئے دیرپا بنیادوں پر مشتمل اسٹریٹیجی پر بھی غور کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے، صوبائی وزیر داخلہ میرضیا لانگو، جی اوسی 41ڈویژن، آئی جی ایف سی (نارتھ)، سی او ایس سدرن کمانڈ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، آئی جی پولیس، سیکریٹری صحت، ماہرین طب اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر نے اجلاس کو کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات، تفتان میں زائرین کے لئے فراہم کی گئی سہولیات اور بہتری کے جاری اقدامات، کوئٹہ، چمن اورتفتان میں قرنطینہ اور آئسولیشن کی موجودہ سہولیات اور ان میں اضافے کے لئے جاری اقدامات اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ اب تک 19115 زائرین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ایران سے بلوچستان میں داخل ہوئے جن میں سے مارچ میں تفتان پہنچنے والے 5163 زائرین میں سے 4139 زائرین کو ان کے صوبوں میں بھجوایا گیا جبکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 457زائرین کو کوئٹہ بھجوایا گیا جن میں سے 113افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے جن میں ایک شخص جاں بحق ہوا، کوئٹہ کے ہسپتالوں میں دستیاب سہولیات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں میں 467آئسولیشن بستروں کی سہولت دستیاب ہے جن میں اضافے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے طبی آلات خریدے جارہے ہیں جس کے لئے خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں، فاطمہ جناح ہسپتال میں تین پی سی آر لیبارٹریز ہیں جہاں روزانہ سات سو سے ایک ہزار تک ٹیسٹ کرنے کی استعداد ہے جبکہ تفتان میں موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹری میں روزانہ پچھتر سے ایک سو پچاس تک ٹیسٹ کئے جاسکتے ہیں جبکہ حکومت بلوچستان پاک مائیکروبیالوجیکل ایسوسی ایٹس کے ساتھ ایک ہزار ٹیسٹ کی استعداد کے حصول کے لئے معاہدہ کررہی ہے جس سے روزانہ 2150ٹیسٹ کئے جاسکیں گے، انہوں نے بتایا کہ ایس اینڈ جی اے ڈی میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، بلوچستان میں بیرون ممالک سے داخل ہونے والے کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کی ٹریسنگ اور ٹریکنگ کو یقینی بنایا جارہا ہے، ہاٹ لائن ڈیسک قائم کیا گیا ہے جو 24گھنٹے فعال ہے، پی ڈی ایم اے میں کال سینٹر قائم کردیا گیا ہے جبکہ ایسے افراد جن کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں گھر بھیجا گیا تھا ان سے مسلسل رابطہ رکھا گیا ہے، پچاس ایکڑ رقبے پر سریاب میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ویلج کے قیام کے منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز کیا جارہا ہے جبکہ تفتان، چمن، سبی اور نصیرآباد میں کورونا وائرس کے قرنطینہ اور آئسولیشن کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے، اجلاس میں لاک ڈان کی صورتحال، روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کی معاونت اور بین الصوبائی آمدورفت کی روک تھام سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کورونا وائرس کی روک تھام اور عوام میں احتیاطی تدابیر اجاگر کرنے کے لئے سول اور عسکری اداروں کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیاا ور فیصلہ کیا گیا کہ کرونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لئے چین اور جنوبی کوریا کے تجربات سے استفادہ کیا جائے گا جس کے لئے سول اور عسکری ادارے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے، اجلاس میں اس امر پر اطمینان کا اظہارکیا گیا کہ اب تک کئے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور عوام میں حفاظتی تدابیر کا شعور اجاگر ہوا ہے تاہم ان اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے گا، اجلاس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر اور طبی عملہ وائرس کی روک تھام کے لئے فرنٹ لائن پر ہے، لہذا ان کے تحفظ کے لئے حفاظتی کٹس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، اجلاس میں ایران اور افغانستان میں موجود پاکستانیوں خاص طور سے تاجروں اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ سے وابستہ افراد کی واپسی کے طریقہ کارکا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ ان افراد کا مکمل ڈیٹا تیار کرتے ہوئے صرف پاکستانیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی اور ان کا ٹیسٹ کرکے انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے گا، اجلاس میں صوبہ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کے ٹیسٹ کرانے کے ساتھ ساتھ قانون کے مطابق پے رول اور جرمانے کی ادائیگی پر ان کی رہائی کا بھی جائزہ لیتے ہوئے محکمہ داخلہ کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی، اجلاس میں کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں اشیائے خوردونوش کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے فوڈ سیکیورٹی ٹاسک فورس قائم کرکے متعلقہ ڈیلرز، تاجروں اور غلہ منڈیوں سے مسلسل رابطہ رکھنے، پاسکو سے فوری طور پر ڈیڑھ لاکھ گندم خریدنے کے علاوہ نصیر آباد ڈویژن سے براہ راست کاشتکاروں سے بروقت گندم کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا جبکہ عوام کو ریلیف دینے کے لئے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور غریب لوگوں کی مالی معاونت اور انہیں راشن کی فراہمی کا طریقہ کار وضح کرکے اس پر فوری طور پر عملدرآمد کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ماہرین طب اور ڈبلیو ایچ او کے ایکسپرٹ پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ہزارہ ٹان اور مری آباد میں آمدورفت محدود کرنے اور وہاں ٹیسٹنگ کی سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس میں ٹیسٹنگ کٹس، وینٹیلیٹرز، ادویات اور دیگر طبی آلات کی خریداری کے عمل کو مزید تیز کرنے اور این ڈی ایم اے اور وفاقی حکومت کی معاونت کے حصول کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا جبکہ سدرن کمانڈ رہائشی کنٹینرز، وینٹیلیٹرز، ٹیسٹنگ کٹس، ماسک اور دیگر آلات کے حصول کے لئے این ڈی ایم اے سے رابطہ کرے گی، اجلاس میں لاک ڈان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر پوری طرح عملدرآمد کو یقینی بنانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حوالے سے سخت اقداما کی ہدایت کی گئی، اجلاس میں طے کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ ضرورت کے مطابق ایف سی اور پاک فوج کی ریکوزیشن کرسکے گی اور تمام سیکیورٹی اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن قائم ہوگی، اجلاس میں اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ حکومتی اور عسکری مشینری پوری طرح فعال ہے اور مشترکہ اقدامات کررہی ہے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں، وائرس سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے اور اس سے نمٹنا ایک بڑا چیلنج اور اہم مسئلہ ہے جس کے لئے عوام کا تعاون بنیادی اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اللہ تعالی ہمیں اپنی کوششوں میں ضرور کامیاب کرے گا، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف نے کہا کہ ہر مشکل وقت اور قومی امور پر سول اور عسکری ادارے ساتھ رہے ہیں اور اب بھی ساتھ ہیں،مشترکہ اقدامات کے ذریعہ کورونا وائرس کی روک تھام میں کامیابی ملے گی، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے این ڈی ایم اے کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ چین سے آنے والے وینٹیلیٹرز، ٹیسٹنگ کٹس، ماسک اور دیگر آلات بلوچستان اور گلگت بلتستان کو ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ پاک فوج کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات میں صوبائی حکومت کو ہرممکن معاونت فراہم کرے گی۔