پاکستان نے بجٹ سپورٹ کے لیے اضافی 4 ارب ڈالر کی مالی معاونت کا انتظام کرلیا

کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مختلف قرض دہندہ اور امدادی اداروں سے اضافی رقم حاصل کی جائے گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 مارچ 2020 13:37

پاکستان نے بجٹ سپورٹ کے لیے اضافی 4 ارب ڈالر کی مالی معاونت کا انتظام ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2020ء) پاکستان نے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور کورونا وائرس کے اثرات سے لڑنے کے لیے بجٹ سپورٹ میں اضافہ کرنے کے لیے مختلف قرض دہندہ اور امدادی اداروں سے اضافی 4 ارب ڈالر کی مالی معاونت کا انتظام کرلیا.رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ہم نے اضافی فنڈز متحرک کرنے کے لیے پیشرفت کی ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ انہی شرائط کہ جس پر فنڈ پروگرام جاری ہے اضافی ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کے فنڈ تیزی سے فراہم کرنے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے.

(جاری ہے)

مشیرخزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ مالیاتی پیکج اور ایمرجنسی ریسپانس کا کل حجم 12 کھرب 40 ارب روپے ہے‘انہوں نے وضاحت کی کہ سرکاری پیسہ ضائع ہوئے بغیر متعینہ شعبوں میں ریلیف پہنچانے کے لیے ایک میکانزم کی تشکیل میں چند ہفتے لگیں گے. انہوں نے مالیاتی منڈیوں میں کیپیٹل ویلیو ٹیکس کے خاتمے کا بھی اعلان کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کورونا وائرس کے پیش نظر تشکیل دیے گئے 50 ارب ڈالر کے خصوصی فنڈ میں اضافی فنڈز حاصل نہیں کررہا کیوں کہ اس کا اہل ہونے کے لیے ایک خاص سطح کے معاشی نقصان کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ پاکستان اس سطح تک نہیں جائے گا.انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایمرجنسی فنڈ کے اہل نہیں تو ہماری ترجیح ہے کہ فوری بنیادوں پر اضافی فنڈز حاصل کرنے کا وعدہ کروالیا جائے انہوں نے بتایا کہ کہ حکومت نے عالمی بینک سے ایک ارب ڈالر کی معاونت اور دیگر منصوبوں کے لیے پہلے سے جاری غیر استعمال شدہ فنڈز کو کسی اور جگہ استعمال کرنے کے لیے درخواست کی ہے.مشیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک فوری طور پر 35 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا اور ہنگامی ضروریات پوری کرنے کے لیے رواں برس جون تک 90 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کی جانب سے 60 کروڑ ڈالر مجموعی اضافی فنڈز کا وعدہ کیا گیا ہے.انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے جاپان انٹرنیشل کووآپریشن ایجنسی اور برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کے علاوہ دیگر ممالک سے ریسکیو معاونت کی بات کی ہے کیوں کہ کووِڈ 19 سے ہونے والے نقصانات کے جائزے میں اقوامِ متحدہ کے ادارے میں شامل ہوگئے ہیں.انہوں نے بتایا کہ اگلے مرحلے میں حکومت بجٹ اور اقتصادی سپورٹ کے لیے مختلف قرض دہندہ اداروں سے مالی معاونت کے حصول کی کوشش کرے گی دوسری جانب مشیر خزانہ متعدد مرتبہ پوچھنے کے باوجود اس سوال کو نظر انداز کرتے رہے کہ ملک کو ہونے والے معاشی نقصان کا مجموعی تخمینہ کیا ہے اور 12 ارب روپے کا سرکاری پیسہ لگانے کے بعد اس نقصان کو کس حد تک کم کیا جاسکتا ہے.