کورونا کیخلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے‘ مسلم لیگ(ن)

حکومت عالمی وبا ء کے خلاف آنے والی امداد کو اپنے سیاسی مفادات کے لئے استعمال کر رہی ہے،سپیکر مجلس قائمہ صحت کا فوری اجلاس طلب کریں ٹائیگر فورس پر قوم کا پیسہ اور قیمتی وقت ضائع نہ کریں ، اس ڈرامے کے ذریعے پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے،بلدیاتی ادارے بحال کئے جائیں شہباز شریف کی زیر صدارت ویڈیو لنک پر سینئر پارٹی رہنمائوں کااجلاس ،راجہ ظفر الحق، احسن اقبال ،پرویز رشید،رانا تنویر حسین ،رانا ثنا ا للہ او ردیگر کی شرکت

پیر 30 مارچ 2020 21:51

کورونا کیخلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2020ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کورونا کے خلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عالمی وبا ء کے خلاف آنے والی امداد کو اپنے سیاسی مفادات کے لئے استعمال کر رہی ہے،سپیکر قومی اسمبلی موجودہ صورتحال میںمجلس قائمہ صحت کا فوری اجلاس طلب کریں،ٹائیگر فورس پر قوم کا پیسہ اور قیمتی وقت ضائع نہ کریں ، اس ڈرامے کے ذریعے پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صد ر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ویڈیو لنک پر سینئر پارٹی رہنمائوں کااجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں جلاس میں راجہ ظفر الحق، احسن اقبال ،پرویز رشید،رانا تنویر حسین ،رانا ثنا اللہ، خرم دستگیر، خواجہ سعد رفیق ، مریم اورنگزیب اور عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کورونا کے حوالے سے پارٹی کے کارروائیوں کا جائزہ لیا ۔

شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے ہماری بنائی ہوئی قومی حکمت عملی کو منظور کیا، پارٹی سطح پر قومی رضاکار پروگرام شروع کیا اور عوامی حکمت عملی دی،مشکل صورتحال میں عوام کی مالی مدد اور کورونا سے بچائو کی آگاہی مہم شروع کی،کورونا سے نمٹنے کے لئے ڈاکٹرز، طبی ماہرین اور طبی عملے سے مشاورتی اجلاس منعقد کیا،ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کے لئے ضروریات کا جائزہ لے کر جامع سفارشات مرتب کی گئیں،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے حکومتی ذمہ داران کا اجلاس منعقد کیا گیا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی صورتحال سے آگاہی حاصل کی اور ان کی ضروریات وفاق تک پہنچائیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ اور دیگر صوبوں کی ضروریات کے لئے چارٹرآف ڈیمانڈ وفاقی حکومت کو پیش کیا ،کورونا وائرس سے قوم کی آگاہی کے لئے میڈیا پر قومی مہم چلانے کی تجویز دی ،پنجاب کی سطح پر کورونا کی ٹیسٹنگ، سکریننگ اور علاج معالجے کے لئے جامع تجاویز دی گئیں ۔ انہوں نے ک ہا کہ ہماری مخلصانہ، مشاورت کے نتیجے میں تیار ہونے والی تجاویز پر حکومت عمل کرتی تو صورتحال کو کنٹرول کیاجاسکتا تھا،حکومت انتقام میں اندھی ہے اور ملک کھائی میں جارہا ہے،یک شخص اپنے سیاسی انتقام میں کورونا کے بجائے اپوزیشن اور میڈیا سے لڑنے میں مصروف ہے۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ کورونا کے خلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو نظر رکھے کہ بیرون ملک سے امداد اور دیگر کیا سامان آ رہا ہے،کیسے اور کہاں استعمال ہورہا ہی ۔اجلاس میں کہا گیا کہ عدالتی حکم پر پی ایم ڈی سی کی بحالی کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں ، ہم بھی ایک عرصے سے حکومت کو یہی گزارش کررہے تھے،قوم اور عوام کے مفاد میں جسٹس شاکراللہ کو پی ایم ڈی سی کی سربراہی فوری سنبھالنے کی درخواست کرتے ہیں ، پی ایم ڈی سی بحال نہ کرکے وزیراعظم عمران نیازی نے توہین عدالت کا ارتکاب کیا،معزز ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ وزیراعظم عمران خان مفادات کے ٹکراو میں ملوث ہیں، سب کچھ ان کی انا ء کی تسکین کے لئے ہو۔

قوم کورونا سے لڑ رہی ہے، عمران نیازی نے صحت کا سب سے بڑا ریگولیٹر پی ایم ڈی سی معطل کردیا ،پی ایم ڈی سی نہ ہونے سے کوئی ڈاکٹر رجسٹر نہیں ہوسکتا حالانکہ اس وقت ڈاکٹرز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ،پی ایم ڈی سی نہ ہونے سے عوام کو صحت کی سہولیات، خدمات کی فراہمی اورنگرانی کا کوئی ادارہ موجود نہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران نیازی کی وزیر صحت کے طورپر کارکردگی بھی صفر ہے، کورونا پھیلاو کے وزیر بن چکے ہیں،وزیراعظم عمران نیازی کی ٹاسک فورس صحت کے شعبے کو تباہ کررہی ہے، یہ پی ایم ڈی سی کا نعم البدل نہیں ہوسکتی،پی ایم ڈی سی رجسٹرار کو عمارت میں داخل نہ ہونے دینا قابل مذمت ہے،پی ایم ڈی سی بحالی سے متعلق وزارت صحت کا نیاحکم نامہ بھی چالبازی کے مترادف ہے۔

اجلاس میں کہا کہ ٹائیگرفورس کے سیاسی ڈرامے کے بجائے بلدیاتی ادارے بحال کئے جائیں ،ان کی بحالی سے کوئی پیسہ بھی خرچ نہیں ہوگا اور کورونا کے خلاف مقامی سطح پر موثر نظام وجود میں آجائے گا،ٹائیگر فورس پر قوم کا پیسہ اور قیمتی وقت ضائع نہ کریں ، اس ڈرامے کے ذریعے پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سرکاری ہسپتالوں میں کرونا کے ٹیسٹ مفت کیے جائیں اور دائرہ پھیلایا جائے ،ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ان کی زندگی کی حفاظت قوم کی زندگی کی حفاظت ہے،اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، یہ مجرمانہ غفلت ہوگی،ہسپتالوں میں انتہائی ناقص انتظامات کی شکایات عام ہیں۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ریلیف فنڈ کے نام پر سیاست کی جارہی ہے، اپنے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے ذریعے من پسند افراد میں رقوم کی تقسیم افسوسناک ہے،غریب عوام کا نام لے کر غیر منصفانہ طور پر پیسے بانٹے جارہے ہیں،انتظامیہ کے ذریعے اپنے من پسند لوگوں میں رقوم کی تقسیم جاری ہے،عوام کو بچانے، تحفظ دینے اور علاج کے لئے کوئی حکمت عملی موجود نہیں،حکومت کے پاس ہر مرض، ہر مسئلے اور ہر چیز کا علاج خطاب، خطاب اور صرف خطاب ہے،حکومت کے پاس دیہاڑی دار مزدوروں کے لئے صرف اعلان ہیں،ملک میں کورونا کے مسئلے سے نمٹنے کا کوئی ایک نظام موجود نہیں، چھوٹے، بڑے صنعت کاروں کو درپیش مشکلات میں ریلیف کے اقدامات کئے جائیں ،حکومت نے ہماری مخلصانہ تجاویز کو ڈھٹائی سے نظر انداز کیا۔