مقبوضہ کشمیر : کورونا وائرس کے پیش نظر تمام سیاسی نظربندوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے کشمیر ی ڈاکٹرز آن لائن تربیت لینے سے محروم

منگل 31 مارچ 2020 21:02

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم اور دیگر حریت رہنمائو ں نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظربھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظر بند تمام کشمیری سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم نے آج سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس صورتحال سے کشمیری قیدیوں کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے اور انہیں فوراًرہا کیا جانا چاہئے تاکہ ان کے اہلخانہ جو ذہنی پریشانی کاشکار ہیں ، سکھ کا سانس لے سکیں۔

فورم نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بڑھتے ہوئے ا نسانی بحران میںان قیدیوں کی رہائی میں مدد دیں۔

(جاری ہے)

جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ کے چیئرمین محمد شفیع لون اور جموں و کشمیر سوشل یوتھ فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے اپنے بیانات میں مہلک کورونا وائرس کے پھیلائو کے باوجود کشمیری سیاسی نظربندوں کو رہا نہ کرنے پر مودی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔

دریں اثناء انسانی حقوق کے وکلاء اعجاز احمد بیدار ، نذیر احمد رونگا اور پرویز امروز نے سری نگر میں اپنے انٹرویو زمیں کہاہے کہ کشمیری نظربندوں کو بھارتی جیلوں میں غیرصحت بخش ماحول میں رکھا گیا ہے اور وہ کوروناوائرس کے وبائی مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر طویل عرصے سے جاری پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز وینٹی لیٹرز کے استعمال کے بارے میںآن لائن تربیتی سیشن میں شامل نہیں ہوسکے جو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے ایک اہم مشین ہے۔

ڈاکٹروں کو بھارت کی وزارت صحت نے تربیتی سیشن میں شرکت کے لئے مدعو کیا تھا تاہم وہ انٹرنیٹ پرپابندی کی وجہ سے شرکت نہیں کرسکے۔ انٹرنیٹ پرپابندی کی وجہ سے کشمیر میں بسنے والے لوگ کورونا وائرس کے بارے میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ ادھرمقبوضہ علاقے میں آج کورونا وائرس کے 6نئے کیسز سامنے آنے سے علاقے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر68ہوگئی ہے۔

تمام نئے مریض وادی کشمیر میں سامنے آئے ہیں اور ان میں ایک 10 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ وادی کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 43 ہے جبکہ جموں میں 12 اور لداخ میں 13مریض ہیں۔ وادی میں اس وبا سے اب تک دوافراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔گزشتہ ہفتے ضلع کولگام کے علاقے توریگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا ایک 28 سالہ نوجوان آج سری نگر کے صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دم توڑ گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنمائوں سید اعجازحمانی اور زاہد اشرف نے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں مقبوضہ کشمیر میںکورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے نام پر جاری لاک ڈائون کی خلاف ورزی پر بڑے پیمانے پر گرفتاریوں پر بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کے لئے انسداد کورونا مہم کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔