مقبوضہ کشمیرمیںمظاہرین پر طاقت کا استعمال، متعدد زخمی

لوگ سڑکوںپرنکل آئے ،زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے پاک بھارت کشیدگی ایک بدترین رخ اختیار کر سکتی ہے،حریت رہنما پروفیسربٹ

جمعہ 15 مئی 2020 21:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مختلف مقامات پر نوجوانو ں کے قتل کے خلاف پر امن احتجاج کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لوگ اسلام آباد، پلوامہ ، بڈگام اور دیگر مقامات پر سڑکوںپرنکل آئے اور زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔

بھارتی فورسز اہلکاروںنے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد قابض اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں ۔ فورسز اہلکاروں کی کارروائی میں متعددافراد زخمی ہوگئے۔مظاہروںکی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے جاری کردہ احتجاجی کلینڈر کے ذریعے دی تھی ۔

(جاری ہے)

مظاہروںکامقصد کشمیری نوجوانوں کے مسلسل قتل کی مذمت اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا۔

سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگرمیںجاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت جنوبی ایشیا کی دوجوہری طاقتیںہیں اور انکے درمیان کشیدگی ایک بدترین رخ اختیار کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دونوںملکوںکے درمیان ایک بنیادی مسئلہ ہے جسکا حل نہ کیاجانا دونوں پڑوسیوں میں سے کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ اس تنازے کا قابل قبول ، دیرپا اور قابل احترام حل سب کی فتح ہوگی ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور جاوید احمد میر سمیت دیگر آزاد پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں افسوس ظاہرکیا کہ کشمیریوںکا قتل عام جاری ہے اور بھارتی فوجی کشمیریوںکی تحریک آزادی کودبانے کیلئے بیگناہ کشمیری نوجوانوںکو ہدف بنا رہے ہیں۔ انہوںنے فوجیوںکی طرف سے ضلع بڈگام کے علاقے کائوسہ میں بیگناہ نوجوان معراج الدین شاہ کے سفاکانہ قتل کی مذمت کی۔

کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میںکہاگیاکہ بھارتی فوجیوںنے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران مئی کے مہینے میں اب تک 11کشمیریوںکو شہید کیا۔ جموںوکشمیر یوتھ سوشل فورم کے ارکان نے جمعہ کو سرینگرمیں ایک اجلاس میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔بھارتی فوجیوں نے سرینگر، بڈگام ، کنگن، اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ، اونتی پورہ، حاجن، کپواڑہ،ہندواڑہ،سوپور،بارہمولہ،رفیع آباد، پٹن، ڈوڈہ،کشتواڑاوردیگرعلاقوںمیں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی جاری رکھیں۔

ان علاقوں کے رہائشیوںنے ذرئع ابلاغ کے نمائندوںکو بتایا کہ فوجیوں نے انکی زندگیاں جہنم بنا دی ہیں۔ادھر جموں وکشمیر پیپلز لیگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ ایک اجلاس میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں محاصرے اور تلاشی کی نام نہادکارروائیوںکے دوران نوجوانوںکے قتل، گرفتاریوں اور املاک کی تباہی کی مذمت کی۔ اجلاس کی صدارت پیپلزلیگ کے وائس چیئرمین سیداعجاز رحمانی نے کی جبکہ اس میں پارٹی رہنمائوں مولوی احمد راتھر، احمد شیخ، انجینئر فیاض، پرویزاحمد، شبیر احمد، مولوی رفیق ، بلال احمد اور دیگر نے شرکت کی۔