پاکستان میں کورونا کا زیادہ دباؤ جون کے وسط میں آئےگا

وزارت سائنس کی ایکسپرٹ کمیٹی کی3 نکاتی رائے ہے کہ کورونا زکام نہیں، کورونا کیخلاف اجتماعی مدافعت کا تصور انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 18 مئی 2020 19:37

پاکستان میں کورونا کا زیادہ دباؤ جون کے وسط میں آئےگا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2020ء) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کا دباؤ جون کے وسط تک آئےگا، کورونا زکام نہیں، کورونا کیخلاف اجتماعی مدافعت کا تصور انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ آج وزارت سائنس کی ایکسپرٹ کمیٹی نے3 بنیادی نکات پر رائے دی۔

ماہرین نے رائے دی کہ پاکستان میں کورونا کا زیادہ دباؤ جون کے وسط تک آئے گا۔ ماہرین کی رائے ہے کہ اجتماعی مدافعت کا تصور انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ اجتماعی مدافعت جیسی کوئی حکمت عملی اپنانی نہیں چاہیے۔ ماہرین کی تیسری رائے ہے کورونا زکام نہیں۔ کورونا پیچیدہ مسئلہ ہے۔ اس پر رائے ہرشخص دے سکتا ہے۔ میرے خیال میں وزیراعظم کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی ہی مسئلہ کا حل ہے۔

(جاری ہے)

احتیاط کے بغیر لاک ڈاؤن کھولا گیا تو بہت نقصان بھی ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وباء ختم نہیں ہوئی لیکن کورونا ہمارے کنٹرول میں ہے، کورونا ختم نہیں ہوا، کورونا ہے، کورونا کب تک رہے گا، کسی کو معلوم نہیں ہے، مزید لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے، عید کی چھٹیوں میں بھی انڈسٹری چلانے کی اجازت ہوگی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں تمام وزراء حوصلے میں تھے کہ ہماری بہتر حکمت عملی سے وباء ابھی تک ہمارے کنٹرول میں ہے۔ ان باتو ں کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہم کہیں کورونا ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاپنگ سنٹرز، دکانیں کھل گئی ہیں، ٹرین آپریشن بحال ہوگیا ہے، کاروباری طبقات کو ایس اوپیز پر عمل کرنا ہوگا۔ مزید برآں دنیا بھر سمیت پاکستان میں پھیلے کورونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور اب تک ملک میں عالمی وبا کے مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 42 ہزار 227 ہوگئی ہے جبکہ اموات 899 تک جا پہنچی ہیں. سرکاری سطح پر کورونا وائرس کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج 18 مئی کو اب تک ملک میں 927 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں 318 ہلاکتیں ہوچکی ہیں اسی طرح سندھ میں 280، پنجاب میں 252، بلوچستان میں 37، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 07، گلگت بلتستان میں 04 اورآزاد کشمیر میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہیں۔