حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر کام کا آغاز کردیا ہے،

یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدل دے گا، اس منصوبے سے 16 سے 17 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، علاقے کی ترقی پر 78 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، سندھ بیراج کی فزیبلٹی سٹڈی بھی تیار ہو رہی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کے بعد سندھ بیراج پر منصوبے پر بھی کام شروع ہو جائے گا، بجٹ میں آبی شعبہ کے لئے مزید فنڈز مختص کئے جائیں گے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کا چیئرمین واپڈا مزمل حسین اور پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 مئی 2020 22:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2020ء) وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر کام کا آغاز کردیا ہے، یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدل دے گا، اس منصوبے سے 16 سے 17 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، علاقے کی ترقی پر 78 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، سندھ بیراج کی فزیبلٹی سٹڈی بھی تیار ہو رہی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کے بعد سندھ بیراج پر منصوبے پر بھی کام شروع ہو جائے گا، بجٹ میں آبی شعبہ کے لئے مزید فنڈز مختص کئے جائیں گے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین اور پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بڑے منصوبے کے لئے فنڈز کا انتظام پہلے ہی ہو چکا ہے، وفاقی حکومت منصوبے کے لئے صرف 30 فیصد فنڈز فراہم کرے گی، باقی رقم کا انتظام واپڈا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اس طرح کے بڑے منصوبوں صرف کاغذوں پر تھے، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تمام اہم منصوبوں پر عملی طور پر کام کا آغاز ہوا ہے، انہوں نے عشروں بعد بڑے منصوبے شروع کرنے کے لئے حمایت کرنے پر چین کی حکومت، سپریم کورٹ کے عملدرآمد بینچ، مسلح افواج، چیئرمین واپڈا اور وزارت آبی وسائل کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ 54 سال بعد پچھلے سال مہمند ڈیم منصوبے پر کام شروع کیا گیا، اس وقت سندھ بیراج کی فزیبلٹی سٹڈی تیار ہو رہی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کے بعد سندھ بیراج پر منصوبے پر بھی کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں تاہم اس منصوبے سے 16 سے 17 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، واپڈا 78 ارب روپے کے علاقے کی ترقی پر خرچ کرے گا۔

اس موقع پر چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ایک سال کے مختصر عرصے مہمند اور دیامر بھاشا ڈیموں جیسے دو بڑے منصوبوں پر کام شروع کیا گیا، مہمند ڈیم 2024ء میں اور دیامربھاشا 2028ء میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 13 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے جبکہ 2030ء تک مہمند، دیامر بھاشا، کرم تنگی، سندھ بیراج، چنیوٹ ڈیم، نولانگ، ہنگول ڈیموں جیسے منصوبوں سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 100 فیصد بڑھ جائے گی۔

اسی طرح 2025ء تک پن بجلی کی پیداوار 9 ہزار 406 میگاواٹ سے 14 ہزار میگاواٹ اور 2030ء تک 30 ہزار میگاواٹ تک بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم آبادکاری کے مسائل کی وجہ سے 15 سال سے تاخیر کا شکار تھا تاہم حکومت کی کوششوں کی وجہ سے یہ مسائل اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس محدود وسائل ہیں اور وہ اس بڑے منصوبے کے لئے 1400 ارب روپے فراہم نہیں کر سکتی، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت فنڈز کا 30 فیصد فراہم کرے گی جبکہ باقی 70 فیصد فنڈز کا انتظام واپڈا کرے گا۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ زمین کے حصول کے لئے 97 ارب روپے رکھے گئے جبکہ 78 ارب روپے علاقے کی ترقی کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم میں 81 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہو گی اور اس سے 4500 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی، یہ منصوبہ انسانی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کی بہتری کے لئے مددگار ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے پانی کی قلت 12 ایم اے ایف سے کم ہو کر 6.1 ایم اے ایف رہ جائے گی جبکہ زرعی شعبے کو سالانہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد تیزی سے کام شروع کر دیا گیا ہے اور ڈائیورژن کا کام دو سے تین سال میں مکمل ہو جائے گا جبکہ منصوبہ 2028ء فعال ہو گا۔ اس موقع پر چین کے سفیر نے کہا کہ یہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے۔

انہوں نے اس اہم منصوبے کے آغاز پر وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزیر آبی وسائل اور واپڈا کے حکام کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی معیشت ترقی کرے گی اور آبپاشی، بجلی کی پیداوار اور ماحول کی بہتری پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاور چائنہ کمپنی کا ایسے منصوبوں کی تعمیر میں بہت تجربہ ہے اور اس نے چین میں تھری گارجز ڈیم بنایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ بجٹ میں آبی شعبہ کے لئے مزید فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے پانی کے حق کو نقصان پہنچایا ہے اور وہ اپنی طرف ڈیم بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی طرف ڈیم بنا رہے ہیں بھارت کا اس سلسلے میں اعتراض بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری آبی وسائل محمد اشرف، جوائنٹ سیکرٹری سید مہر علی شاہ، انجینئر ان چیف اور ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔