مختلف علاقوں میں متعدد افراد کو چاند کی شہادتیں موصول ہوئیں

پسنی کی مسجد کے امام نے بھی چاند دیکھا، گوادر، چمن، لورالائی، اور تھر سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں،مختلف حصوں میں 7 بج کر 45 منٹ پر چاند دیکھا گیا۔ پسنی سے سینیٹر کہدہ بابر بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 مئی 2020 21:29

مختلف علاقوں میں متعدد افراد کو چاند کی شہادتیں موصول ہوئیں
پسنی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2020ء) پسنی سے سینیٹر کہدہ بابر بلوچ نے کہا ہے کہ متعدد افراد کو چاند کی شہادتیں موصول ہوئیں، پسنی کی مسجد کے امام نے بھی چاند دیکھا ، گوادر، چمن، لورالائی، اور تھر سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں 7 بج کر 45 منٹ پر چاند دیکھا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر سے پوچھ لیں، ان کو بھی چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

پسنی کی مسجد کے امام نے بھی چاند دیکھا ہے، اور کل عید کا اعلان بھی کیا ہے۔
اسی طرح گوادر، چمن، لورالائی، اور تھر سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ چمن سے چاند دیکھنے کی 3 شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ بونیر میں بھی تین افراد نے شہادتیں دیں۔

(جاری ہے)

پسنی سے لے جیونی تک 50 افراد نے چاند دیکھنے کی گواہی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مفتی منیب اور زونل کمیٹیوں کو شہادتیں دینا چاہتے ہیں۔

لیکن ہمارا رابطہ ہی نہیں ہو رہا ہے۔
واضح رہے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن کی سربراہی میں شوال المکرم کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا محکمہ موسمیات کراچی کمپلکس میں اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں رویت ہلال کمیٹی کے اراکین، زونل کمیٹی ممبران، بحریہ کے ماہرین بھی شریک ہوئے جبکہ تکنیکی معاونت کیلئے محکمہ موسمیات سپارکو کے اراکین بھی اجلاس میں شامل ہوئے۔

ملک بھر میں ڈویژنل اور زونل رویت کمیٹیوں کو کہیں سے بھی چاند کی شہادت نہیں ملی۔ اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور کراچی، ٹھٹھہ، بدین، سانگھڑ، جیوانی کے مختلف علاقوں میں چاند دیکھنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ زونل رویت ہلال کمیٹی پنجاب کو بھی لاہور سمیت پنجاب بھر میں چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ جس کے باعث ملک بھر میں عید الفطر پیر25 مئی کو ہونے کا امکان ہے۔

لیکن حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ دنیا میں پاکستان واحد ملک ہوگا جو پرسوں عید منائے گا، اگر چاند صرف آنکھ  سے دیکھنا ہے تو پھر تو ہرعلاقے کی اپنی عید ہوگی، بنگلادیش میں بھی کل عید ہوگی ۔ سعودی عرب سے لے کر ترکی اور ملائیشیا ایران نے کلینڈر پر فیصلہ کیا ہے۔

دنیا بھر میں کل عید ہے پاکستان واحد ملک ہوگا جو پرسوں عید منائے گا۔ اگر صرف آنکھ  سے دیکھنا ہے تو پھر تو ہرجگہ کی اپنی عید ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلا اصول ہے کہ ہم قومی ریاست کو اہمیت دیتے ہیں سرحد مقدس ہے۔ خطے میں مطلع پر اتفاق ہے یا نہیں یہ فیصلہ کرنا علماء کا کام ہے۔ رویت ہلال کمیٹی قرارداد کے ذریعے بنی۔ چاند کی رویت کا فیصلہ کمیٹی کرے گی۔

ہم پاکستان کی سرحد تک محدود ہیں۔ ریاست کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے، قانون کی پاسداری اہم ہے۔ پاکستان میں 1976 کے بعد سے جو پالیسیاں اپنائی گئیں مذہبی لحاظ سے بہت تقسیم آئی۔ سعودی عرب اور ایران نے کم عمری کی شادی پر پابندی لگائی ہم اب تک نہ لگا سکے۔ فواد چودھری نے کہا کہ بھارت میں اگر کل عید نہیں ہے تو وہاں تو مسلمان حکومت نہیں باقی اسلامی ممالک میں کل عید ہے۔ لیکن بنگلا دیش میں بھی کل عید کا اعلان کیا گیا ہے۔