پی ٹی آئی کی نااہل حکومت کے ڈیڑھ سال میں پاکستان کو جتنا بدحال کیا ہے اتنا ستر سالوں میں نہیں ہوا، سید مصطفی کمال

ڈیڑھ سال کے دوران وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے اپنے ہر دعوے پر یو ٹرن لیا،چیئر مین پاک سرزمین پارٹی

جمعہ 5 جون 2020 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) چیئرمین مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی،غربت میں اضافہ، قرضوں کا ناقابل برداشت بوجھ، انتظامی بے ضابطگیاں، بے لگام کرپشن اور ناانصافی پر مبنی نظام حکومتی نااہلی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ پی ٹی آئی کی نااہل حکومت کے ڈیڑھ سال میں پاکستان کو جتنا بدحال کیا ہے اتنا ستر سالوں میں نہیں ہوا، ڈیڑھ سال کے دوران وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے اپنے ہر دعوے پر یو ٹرن لیا۔

ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر فراہم کرنے کے دعویداروں کی نااہلی کی باعث فقط ڈیڑھ سال کے دوران لاکھوں افراد بے روز گار اور لاکھوں خاندان بے گھر ہوگئے اور آج یہ حال ہوگیا ہے کہ پاکستان کی معیشت اس حد تک کمزور ہوچکی ہے کہ آئی ایم ایف حکومت پاکستان کو سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور نئی ملازمتیں منجمد کرنے پر زور دے رہا کیونکہ پاکستان پر قرضہ 70 سالہ تاریخ کی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

خدانخواستہ ملک دیوالیہ ہوسکتا ہے۔ پاکستان کی عوام جو پہلے ہی آئی ایم ایف کے قرضوں کی وجہ سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی تھی تحریک انصاف کی دروغ گوئی پر یقین کرتے ہوئے اسے نجات دہندہ سمجھ بیٹھی اور اب خمیازہ بھگت رہی ہے۔ پہلے دن سے حکمرانوں کی ساری صلاحیتیں صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں صرف ہورہی ہیں۔ کسی شعبے کی درستگی کے لیے کوئی ہوم ورک نہیں کیا نہ ہی حکومت کے دوسرے سال کے اختتام کے قریب پہنچنے کے باوجود کوئی لائحہ عمل تیار کر پائے۔

حکومت حالات کو بھانپ کر پیشگی انتظامات کرنے کے بجائے جب مصیبت سر پر آ پہنچتی ہے تب اس بارے میں سوچتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پاکستان ہاس میں تاجروں کے وفد سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے پاس پاکستان کے تمام مسائل کا قابل عمل حل موجود ہے کیونکہ ہم نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو چلایا ہے۔

ہم موجودہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے بہت پہلے ہی قابل عمل فارمولا دے چکے ہیں، نئے شہروں کا قیام کیساتھ کراچی، لاہور، فیصل آباد اور کوئٹہ کے لیے متعلقہ صوبوں میں رہتے ہوئے انتظامی اور معاشی خودمختاری کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے ذریعے صرف کراچی آٹھ ہزار ارب روپے کما کر دینے کی صلاحیت کا حامل ہے، اس طرح ملک معاشی بحران سے نکل کر ترقی کی جانب گامزن ہوجائے گا۔ کسی بھی کام کو کرنے کے لیے کردار اور اہلیت کی ضرورت ہوتی ہے جو حکمرانوں میں موجود نہیں، آج حکومت اپنی ناکامی اور نااہلی کا سارا ملبہ عوام اور کورونا پر ڈال رہی ہے جبکہ کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلا سے پہلے بھی کو کاروبار کیلئے سازگار حالات نہیں تھے۔