مقبوضہ کشمیر کی فوٹو جرنلسٹ مسرت زہراسچ کی لڑائی لڑنے والے صحافیوں کی فہرست میں شامل

ہفتہ 6 جون 2020 22:02

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2020ء) عالمی میڈیا واچ ڈاگ ’’ ون فری پریس کولیشن ‘‘ نے مقبوضہ کشمیر کی فوٹوجرنلسٹس مسرت زہرا کو دنیا میں سچ کی لڑائی لڑنے والے صحافیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے ۔ بھارتی پولیس نے مسرت زہرا کو رواں برس اپریل میں سوشل میڈیا پر انکی چند بھارت مخالف پوسٹوں کی پاداش میں غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق کالے قانون’’ یو اے پی اے ‘‘کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ’’ ون فری پریس کولیشن ‘‘ ہر مہینے ایک فہرست جاری کرتی ہے جس کے ذریعے دنیا بھر میں صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذو ل کرانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ ٹائم میگزین ، الجزیرہ ، رائٹرز او ر دی واشنگٹن پوسٹ جیسے ادارے مذکورہ میڈیا واچ ڈاگ کے رکن ہیں ۔

(جاری ہے)

کولیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اس کی طرف سے ہرماہ جاری کی جانے والی فہرست میں کچھ نئے نام شال ہوتے ہیں۔

کولیشن نے رواںماہ جو فہرست جاری کی ہے اس میں مسرت زہرا کو آٹھواں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مسرت زہرا کے خلاف بھارتی پولیس نے کالا قانون ’’یو اے پی اے‘ عائد کیاہے جس کے تحت انہیں سات برس تک جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ دریں اثنا مسرت زہرا نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انکے لیے عالمی سطح پر آوازیں بلند ہو رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صحافی کافی مشکلات میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے ہیں ،ہمیں اپنا کام انجام دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے ۔ مسرت زہرا کے خلاف رواں برس اٹھارہ اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اپریل کے مہینے میں ہی مقبوضہ کشمیر کے دیگر دو صحافیوں پیرزادہ عاشق اور گوہر گیلانی کے خلاف بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کی کہانیاں شائع کرنے کی پاداش میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔