سنتھیارچی کو احکامات کی خلاف ورزی کرنے پرتوہین عدالت کا نوٹس جاری
عدالت نے امریکی بلاگر کو 13 جولائی کو جوابدہی کے لیے طلب کیا ہے
میاں محمد ندیم جمعرات 2 جولائی 2020 19:52
(جاری ہے)
سیشن کورٹ نے سنتھیا رچی کو سینیٹر رحمان ملک کے خلاف کسی قسم کا مواد شائع کرنے سے بھی منع کیا تھا بعدازاں عدالتی احکامات کے باوجود سنتھیا رچی نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر سینیٹر رحمان ملک کے خلاف بیانات جاری کیے. علاوہ ازیں سنتھیا رچی عدالتی احکامات کے باوجود ایک غیرملکی ادارے کو انٹرویو دیا اور پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرکے الزامات لگائے خیال رہے کہ سنیتھا رچی نے اپنے فیس بک پیج پر جاری ایک لائیو ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ '2011 میں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے میرا ریپ کیا تھا، یہ بات درست ہے، میں دوبارہ کہوں گی کہ اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے میرا ریپ کیا تھا. سنتھیا رچی نے سابق وقافی وزیر مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر جسمانی طور ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ اس دوران یوسف رضا گیلانی ایوان صدر میں مقیم تھے انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے مارنے اور میرا ریپ کرنے کی لاتعداد دھمکیاں موصول ہوئی ہیں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ جو کچھ بھی کہہ رہی ہیں اس کی حمایت میں شواہد موجود ہیں. دوسری جانب رحمان ملک، یوسف رضا گیلانی، ان کے بیٹے اور مخدوم شہاب الدین نے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا تھا بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے امریکی نژاد پاکستانی بلاگر سنتھیا رچی کے خلاف پاکستان اور امریکا میں ہتک عزت کا دعوی دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سنتھیا رچی نے بے بنیاد الزامات لگا کر میری ساکھ مجروح کی. علاوہ ازیں سینیٹر رحمان ملک کے وکلا نے بذریعہ ٹی سی ایس امریکی خاتون سنتھیا رچی کو الزامات عائد کرنے پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کے ترجمان ریاض علی طوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے اپنے قانونی نوٹس میں سنتھیا رچی کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر سختی سے تردید کی. بعدازاں 9 جون کو سینیٹر رحمان ملک نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کو 50 ارب روپے ہرجانے کا دوسرا نوٹس بھجوایا تھا رحمٰن ملک کے وکلا نے سنتھیا رچی کو نوٹس بذریعہ کوریئر بھجوایا تھا، جس میں رحمٰن ملک نے سنتھیا رچی کے لگائے گئے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر سختی سے مسترد کیا تھا. واضح رہے کہ بلاگر سنتھیا رچی نے سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کی تھی جس پر پیپلز پارٹی کے راہنماﺅں نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا‘اس ٹوئٹ پر ان کے خلاف پولیس میں وقاص عباسی نے شکایت دائر کی تھی جبکہ پی پی پی کے ضلعی صدر راجا شکیل عباسی نے مقدمے کے اندراج کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا تھا. درخواست میں کہا گیا تھا کہ سنتھیا رچی نے پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر بدنام کرنے کی کوشش کی تاہم ایف آئی اے کی جانب سے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کی مخالفت کی گئی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ درخواست گزار کو (برقی جرائم کی روک تھام کے قانون) پری وینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) 2016 کی دفعات کے تحت اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے شکایت کنندہ بننے کا حق نہیں. انہوں نے کہا کہ ایکٹ کہتا ہے کہ ایسے معاملے میں کوئی متاثرہ شخص یا اس کے نا بالغ ہونے کی صورت میں اس کے سرپرست ایسی معلومات کو ہٹانے، ختم کرنے یا اس تک رسائی روکنے کے لیے ایف آئی اے میں درخواست دے سکتے ہیں. ایف آئی اے نے کہا کہ قانون کو پڑھنے سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ صرف اصل متاثرہ شخص یا اس کے سرپرست ہی شکایت درج کراسکتے ہیں چنانچہ ایف آئی اے کی جانب سے مقدمہ درج نہ کیے جانے پر شکیل عباسی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر ایف آئی کو نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا. جس کے بعد راجہ شکیل عباسی نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کے سامنے کرمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 22 اے کے تحت درخواست دائر کی تھی جس میں سنتھیا رچی کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر بدنام کرنے پر مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تھی . چنانچہ 15جون کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جہانگیر اعوان نے ایف آئی اے کو پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ شکیل عباسی کی جانب سے دائر درخواست پر سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی‘بلاگر نے اپنے خلاف کارروائی روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی.
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.