’نواز شریف قسمت کے دھنی ہیں‘

دو مرتبہ شاہی جہاز نواز شریف کو لے کرگیا ، اگر سابق وزیراعظم کا واپسی کا ارادہ ہوتا تو کبھی ٹوئیٹر اکاؤنٹ نہ بناتے ، تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود

Sajid Ali ساجد علی پیر 21 ستمبر 2020 10:12

’نواز شریف قسمت کے دھنی ہیں‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر2020ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کو باقاعدہ باہر بھیجا گیا ہے وہ اچانک نہیں گئے ، دوسری مرتبہ شاہی جہاز نواز شریف کو لے کرگیا ، اگر سابق وزیراعظم کا واپسی کا ارادہ ہوتا تو کبھی ٹوئیٹر اکاؤنٹ نہ بناتے ، نواز شریف قسمت کے دھنی ہیں لیکن حکومتیں تقریروں اور دھرنوں سے نہیں گرا کرتیں ، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کیا ۔

نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسری مرتبہ شاہی جہاز نواز شریف کو لے کرگیا ، وزیر اعظم عمران خان خود کہتے رہے کہ ان پر بیرون ممالک سے دباؤ تھا جس کے بعد نواز شریف باہر گئے ، سابق وزیراعظم نواز شریف کو واپس کوئی نہیں لا سکتا ۔ متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر انہوں نے کہا کہ آج عمران خان ان کی حکومت اور تمام مشینری الجھی رہی ، اے پی سی میں نواز شریف نے براہ راست خطاب کیا ، اے پی سی کا اصل معاملہ نواز شریف کا خطاب تھا ، تاہم حکومتیں اے پی سی اور دھرنوں سے نہیں گرا کرتیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن کی اے پی سے سے خطاب میں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا تھا کہ ہمارا ہدف عمران خان نہیں بلکہ اسکو لانے والے ہیں ، کیونکہ ہماری جدوجہد بھی عمران خان سے نہیں ، اسے لانے والوں کے خلاف ہے ۔ لندن سے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سے سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نےکہا کہ ملک میں 33 سال آمریت کی نظر ہوگئے، ڈکٹیٹر کو آئین سے کھلواڑ کا حق دے دیا گیا ، جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار عدالت میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا ، پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، رہی سہی کسر حکومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے ، جانتے ہیں 73سال سے پاکستان کو کیا مسائل ہیں،،دوبار آئین توڑنے والوں کو عدالت نے بریت کا سرٹیفکیٹ دیا ، یہ سلوک عوام کے ساتھ کیا جارہا ہے اور سزا بھی عوام کو مل رہی ہے ، کیونکہ ملک میں جمہوریت کمزور ہو گئی ہے اور عوام کی حمایت سے کوئی جمہوری حکومت بن جائے تو کیسے ان کے خلاف سازش ہوتی ہے اور قومی سلامتی کے خلاف نشان دہی کرنے پر انھیں غدار قرار دے دیا جاتا ہے ، سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی نے کہا تھا ملک میں ریاست کے اندر ریاست ہے ، لیکن اب معاملہ ریاست سے بالاتر ریاست تک پہنچ گیا ہے ۔