اندھا دھند کارروائی کو فی الفور روکا جائے، مفتی منیب الرحمان کی حکومت اور فیصلہ ساز اداروں سے اپیل

اطلاعات آرہی ہیں کہ بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہو رہی ہیں، مساجد و مدارس اہلسنت کو سیل یا کنٹرول میں کیا جارہا ہے، یہ حکمت عملی غیر حکیمانہ اور غیر دانشمندانہ ہے؛ سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا بیان

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 16 اکتوبر 2025 12:35

اندھا دھند کارروائی کو فی الفور روکا جائے، مفتی منیب الرحمان کی حکومت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2025ء) سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے وفاق، حکومتِ پنجاب اور فیصلہ ساز اداروں سے اپیل کی ہے کہ مدارس و مساجد کو معمول کے مطابق اپنا کام کرنے دیا جائے اور اس اندھا دھند کارروائی کو فی الفور روکا جائے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ مرید کے پر محتاط ترین الفاظ میں اپنا مؤقف دے چکے ہیں، ابتداء میں مخصوص لوگوں کی گرفتاریوں کی حکمت تو سمجھ میں آتی تھی کہ بڑے پیمانے پر رد عمل نہ آئے اور امن عامہ کا مسئلہ پیدا نہ ہو لیکن اب اطلاعات آرہی ہیں کہ بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہو رہی ہیں، مساجد و مدارس اہلسنت کو سیل کیا جارہا ہے یا کنٹرول میں لیا جارہا ہے۔

مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ حکمت عملی غیر حکیمانہ اور غیر دانشمندانہ ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس اندھا دھند کارروائی کو فی الفور روکا جائے، مدارس و مساجد کو معمول کے مطابق اپنا کام کرنے دیا جائے کہیں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہو تو اس کی نشاندہی کی جائے، بلاوجہ مفروضہ خطرات و خدشات کی پیشگی منصوبہ بندی کے طور پر پورے ملک میں خوف و ہراس اور سراسیمگی پیدا کرنا، مذ ہبی طبقات میں بلا وجہ اشتعال اور نفرت کے اسباب پیدا کرنا کسی بھی صورت درست نہیں ہے، اس سلسلے کو فوراً روکا جائے، گردو پیش کے حالات قومی، ملی اور دینی وحدت کے متقاضی ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ مرید کے میں حکومت نے جس بہیمانہ طریقے سے تحریک لبیک پاکستان کی ریلی سے نمٹا، ہم اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، کسی بھی دانشمند اور ذمے دار حکومت کا اپنے عوام کے ساتھ رویہ ایسا نہیں ہوتا، حکومت کے مناسب ہمیشہ ذمے داری، تحمل اور برداشت کا تقاضا کرتے ہیں، ایک مدبر حاکم وقت کو کبھی بھی مغلوب الغضب نہیں ہونا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کوئی مصدقہ اعداد و شمار میسر نہیں ہیں تاہم جوبھی لوگ شہید ہوئے ان کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کرتے ہیں، ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ دونوں طرف کے زخمیوں کا ریاست و حکومت کی طرف سے مناسب علاج کا بندوبست کیا جائے اور جاں بحق ہونے والوں کو دیت ادا کی جائے، پنجاب حکومت نے اگر دانشمندی اور حکمت کا مظاہرہ نہ کیا تو انہیں اس کی قیمت آنے والے انتخابات میں چکانی پڑ سکتی ہے۔