عمران خان فوج کیخلاف نوازشریف کی تقریر سے10 گنا سخت بولتے رہے

عمران خان کے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر پڑے ہیں، آج حالات حمایت میں ہیں تو کہتے سب ٹھیک ہے، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ الیکشن میں عمران خان کو لایا گیا تھا۔ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 26 ستمبر 2020 21:14

عمران خان فوج کیخلاف نوازشریف کی تقریر سے10 گنا سخت بولتے رہے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 ستمبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کچھ سال قبل نوازشریف کی تقریر سے10 گنا سخت بولتے رہے، عمران خان کے فوج کیخلاف بیانات کے کلپس سوشل میڈیا پر پڑے ہیں،آج وہ کہتے سب ٹھیک ہے، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ الیکشن میں عمران خان کو لایا گیاتھا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی آج کی میٹنگ کا اہتمام دس روز قبل ہوا تھا، ہمارے درمیان مشاورت ہوئی تھی کہ میاں شہبازشریف سے متعلق کرپشن اور فیملی کو فائدہ پہنچانے کے حوالے سے تھی، شہبازشریف کے دور میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے۔

ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ الیکشن میں عمران خان کو لایا گیا ، عمران خان کیلئے باقاعدہ بیانیہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ حکومت سمجھتی ہے کہ اپوزیشن اداروں کے ساتھ جتنی محاذ آرائی کی پوزیشن میں رہے گی ہم چوائس میں رہیں گے۔ وزیراعظم آن ریکارڈ ہے وہ کہتے میرے سوا کوئی چوائس نہیں ہے۔فیٹف کے اوپر جو قانون سازی ہوئی اس میں اپوزیشن کے ساتھ جو مذاکرات ہوئے ان میں سات بل اپوزیشن کی حمایت سے منظور ہوئے۔

اپوزیشن کی 10ترامیم منظور کی ، لیکن نیب کے بل پر ڈرامہ کیا گیا اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ اداروں کی سیاست میں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا آج سے5 سال یا 10سا ل قبل اداروں سے متعلق مئوقف کچھ اور تھا،آج بھی کلپس سوشل میڈیا پر پڑے ہیں۔ وہ جو بولتے رہے ،میاں نوازشریف کی تقریر کواگر 10سے ضرب دیں تو وہ اس کے برابر بنتا ہے۔

آج ہر چیز ان کی حمایت میں ہے تو وہ کہتے سب ٹھیک ہے۔ فیٹف قانون سازی اتفاق سے ہورہی تھی لیکن حکومت نے بڑی محنت سے اتفاق کو ختم کرکے مشترکہ پارلیمنٹ سے منظور کروایا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان تسلیم کریں آج ان کا کردار گندا ہے، تو نوازشریف بھی معافی مانگیں گے کہ ان کا ماضی میں سیاسی کردار گند ا تھا۔ہر ادارہ بھی اپنی آئینی حدود میں چلا جائے تو دیکھیں دو سال بعد پاکستان کہاں سے کہاں چلا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف نے استعفے مانگے تو ن لیگ کا ہر کارکن استعفیٰ دے گا۔