کوٹ غلام محمدمیں گٹکے نے ایک ہی محلے کے دوگھر اجاڑ دیئے

پانچ بچوں کے والد محمد شفیق فاروقی اور محمد حنیف خاصخیلی کینسر سے تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگئے،گھر میں کہرام مچ گیا

پیر 28 ستمبر 2020 14:20

کوٹ غلام محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2020ء) کوٹ غلام محمدمیں گٹکے نے ایک ہی محلے کے دوگھر اجاڑ دیئے۔پانچ بچوں کے والد محمد شفیق فاروقی اور محمد حنیف خاصخیلی کینسر سے تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگئے،گھر میں کہرام مچ گیا،اب تک 24 سے زائد افراد گٹکا،سفینہ اور آئس کاکا شکار ھوچکے ہیں۔اعلیٰ عدلیہ کے حکم کے باوجود جان لیوا منشیات کا کاروبار سر عام جاری رہے۔گٹکا،چھالیہ،سفینہ اورآئس کے منافع بخش کاروبار میں معززین بھی شامل ہوگئے ہیں،اس کاروبار سے ملنے والی منتھلی اوپر تک پہنچنے سے پولیس روکنے سے قاصرہے۔ذرائع کے مطابق کوٹ غلام محمد میں گٹکا بنانے کی ممانعت کے باوجود اس کی تیاری اور سپلائی سر عام ہوتی ہے اور سفینہ حیدرآباد،میرپورخاص سے براستہ بڑے بڑے ٹرکوں میں کوٹ غلام محمد پہنچایا جاتاہے۔

(جاری ہے)

جسے ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے پورے پروٹوکول کے ساتھ اپنے ٹھکانے تک پہنچنے میں مدد کرتے ہیں.

کوٹ غلام محمد سمیت پورے تحصیل میں اس کا استعمال روز بروز بڑھتا جا رہا ہے بچے،بوڑھے،عورتیںاور نوجوان اس کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔گٹکااور سفینہ میں ایسا کیمیکل نشہ اور سلو پائزن زہر ملایا جاتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اس منشیات کے استعمال سے انسان کینسر .معدہ اور جگر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو کر چند ہی دنوں میں لا علاج ھوکر بستر پر پڑ جاتے ھیں اس کی تڑپتی ھوئی حالت دیکھ کر مجبور گھر والے اس کی ٹھیک نہ ھونے پر اس کی موت کی دعا کرنے لگتے ھیں۔کوٹ غلام محمد کے گلشن یامین میں رھائش پذیر محمد شفیق فاروقی اور محمد منیر خاصخیلی ایک ہی دن کینسر میں مبتلا ھوکر زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ محمد رضا کے کے محمد وسیم کے کے،محمد شفیق مغل.

سلیم عرف شیرو. محمد حنیف راجپوت. حافظ عبدالرحمن کے کی. ماسٹر عبدالجبار جاری کا چھوٹا بھائی. راشد آرائیں کا بھائی. سمیت دو درجن سے زائد افراد کٹکا سفینہ کے استعمال سے کینسر کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں. جبکہ محمد آصف آرائیں اور صحافی سرور خاصخیلی بھی اپنا علاج کرانے پر مجبور ھیں جبکہ سینکڑوں افراد اس کو چھوڑنے کی کوشش کرتے ہیں مگر یہ نشہ اتنا موذی ھے لوگ منھ بند ھونے کے باوجود چھوڑنے سے قاصر ھیں.

معلوم ہوا ھے کہ اس منافع بخش کاروبار کی وجہ سے اس کے کرنے والے بہت جلد کروڑ پتی اور ھمارے قانون نافض کرنے والے آفیسر بھی شاھانا زندگی گذارتے ھیں جبکہ معزین سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد بھی اس کاروبار میں ملوث ھوگئے ھیں. جس کی وجہ سے ھمارے سیاسی رہنماں نے کبھی بھی اس زہر قاتل کے خلاف کوئی تحریک نہی چلائی. کوٹ غلام محمد کی غریب عوام نے سندھ ھائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے پزور اپیل کی ھے کہ گٹکہ ایکس صفیہ اور مین پڑی کے گنانے کاروبار کرنے والوں کو اور اس میں ملوث قانون کے رکھوالوں کو جو کہ لاکھوں افراد کے قاتل ہیں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے تاکہ اس کاروبار کا خاتمہ ھو سکی.