تبدیلی کی دعوے دار موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے،سینیٹر مشتاق احمد خان

کابینہ ممبران آپس میں لڑرہے ہیں اور ناکامی کی ذمہ داری بیوروکریسی پر ڈال رہے ہیں،حکومت کی ناقص کارکردگی اور بڑھتی مہنگائی نے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنادیاہے،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

بدھ 28 اکتوبر 2020 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تبدیلی اور ریاست مدینہ کی دعویدار موحودہ حکومت بھی سابقہ کرپٹ حکومتوں کا ہی تسلسل ثابت ہوئی ہے جس میں وہی آزمائے ہوئے پرانے چہرے کلیدی عہدوں پر براجمان ہیں جو ماضی کی حکومتوں میں رہ کر ملک اور قوم کو تباہی وبربادی کے دہانے پر لاچکے ہیں۔

کابینہ ممبران آپس میں لڑ رہے ہیں اورحکومت تمام ذمہ داریاں بیوروکریسی پرڈال رہی ہے۔ملک میں مہنگائی بے روزگاری اور بیرونی قرضوں کی بھرمار سے جہاں عوام فاقہ کشی پر مجبور ہیں وہاں اب بدامنی اور دہشت گردی کی حالیہ لہر سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بھی روز بروز بڑھ رہا ہے۔حکومت ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرکے دو سال میں 30لاکھ افراد سے روزگار چھین کرمہنگائی کے سونامی کے ذریعے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بناچکی ھے ملک کی آزادی خود مختاری کو آئی ایم ایف،ورلڈ بینک اور ایف اے ٹی ایف کے ہاتھوں عالمی مالیاتی اداروں کے پاس گروی رکھ چکی ہے۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ ان عوام کش اقدامات کی بدولت موجودہ حکومت دن بہ دن پیچھے کی جانب جارہی ہے جبکہ دوسری طرف پی ڈی ایم میں شامل دونوں بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی کرپشن،مس مینجمنٹ اور ناقص کارکردگی قوم کے سامنے ہے اسلئے جماعت اسلامی ملک میں حقیقی اپوزیشن کے طور پر قوم کے سامنے متبال آپشن کی صورت میں موجود ھے جس پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں ہے ان حالات میں ھم نے موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی کرپشن کے خلاف عوامی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ھے جس کا آغاز یکم نومبر سے ضلع باجوڑ میں بڑے عوامی جلسہ عام سے کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینٹر مشتاق احمد خان نے مرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے شعبہ انتخابات کے سربراہ اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان کی صدارت میں منعقدہ اہم اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کیا اجلاس میں اضلاع سے آئے ہوئے ضلعی انتخابی کمیٹیوں کے سربراہان نے اپنی اضلاع کی رپورٹس پیش کئے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ہم حکومت اور اپوزیشن دونوں کی کرپشن کے خلاف عوام میں بیداری کے حوالے سے مہم کا آغاز کر رہے ہیں جس کے تحت یکم نومبر کو باجوڑ،8نومبر کو بونیر،15نومبر کو اپر دیر،22نومبر کو سوات اور 29نومبر کو دیرپائین میں بڑے عوامی جلسوں کا انعقاد کررہے ہیں اس دوران گراس روٹ لیول پر بھرپور رابطہ عوام مہم چلائیں گے انہوں نے کہا کہ اب ہم اتحادی سیاست کے بجائے اپنے جھنڈے اور اپنے نشان کے تحت الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرچکے ہیں جس کو کارکنان میں زبردست پذ یرائی مل رہی ہیں اور کارکنان یکسوئی کے ساتھ جماعت کا پیغام عام کرنے پر توجہ دے رہے ہیں کیونکہ ہماری خوش قسمتی ھے کہ ہماری جماعت اور قیادت کرپشن سے پا ک ہونے کی وجہ سے قوم کیلئے بھی قابل قبول ھے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ انتخابی کمیٹی انتخابات کی مکمل اور ہمہ گیر تیاری پر فوکس کرے کیونکہ وطن عزیز پاکستان میں انقلاب انتخاب کے ذریعے ہی آئے گا جوکہ ایک دستوری اور جمہوری راستہ ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ھوئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب بلدیاتی الیکشن سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے لیکن جماعت اسلامی حکومت کو بھاگنے نہیں دے گی بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے لئے جماعت اسلامی عدالت گئی ہے اورجلد بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوگا جو کہ حقیقت میں جنرل الیکشن میں جماعت اسلامی کی کامیابی کے لئے لانچنگ پیڈ ثابت ہوگی۔