سگریٹ کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کوسالانہ 140 ارب روپے نقصان پہنچ رہا

اسمگل شدہ سگریٹ 20 روپے کا اور ٹیکس دینے والی کمپنیاں90 روپے میں دیتی ہیں، سگریٹ کی اسمگلنگ کا معاملہ نظرانداز نہیں کرسکتے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 9 فروری 2021 17:45

سگریٹ کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کوسالانہ 140 ارب روپے نقصان پہنچ رہا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 فروری 2021ء) سگریٹ کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالانہ 140 ارب روپے نقصان پہنچ رہا ہے، اسمگل شدہ سگریٹ 20 روپے کا اور ٹیکس دینے والی کمپنیاں 90 روپے میں دیتی ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ سگریٹ کی اسمگلنگ کا معاملہ نظرانداز نہیں کرسکتے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلا س ہوا، جس میں ایجنڈے کے نکات سمیت سیاسی ، معاشی معاملات پر بات کی گئی۔

اجلاس مین کابینہ نے افغان ٹریڈ معاہدے کی تین ماہ کی منظوری دی، ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی منظوری دی گئی، صوبے اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی منظوری دیں گے۔اجلاس میں کابینہ نے مزید30احتساب عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دے دی ، احتساب عدالتیں ایک ماہ میں کام شروع کردیں گی،احتساب عدالتوں میں اضافہ سپریم کورٹ کے حکم پر کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت قانون نے سمری کابینہ اجلاس میں پیش کی۔ اسی طرح وفاقی کابینہ نے مطہر نیاز رانا کو چیف سیکریٹری بلوچستان تعینات کرنے اور مسرور خان کو چئیرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔  اسی طرح کابینہ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے پر پرویز خٹک نے بریفنگ دی۔ اجلاس مں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی اصولی منظوری دی گئی ہے۔

گریڈ ایک تا 16 تک کے 3 لاکھ 70 ہزار ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا۔ صوبائی ادوراں کی تنخواہوں کے معاملات صوبوں کو خود دیکھنا ہوں گے۔ کابینہ اجلاس میں آزاد کشمیر، فاٹا اور دیگر علاقوں سے سگریٹ اسمگلنگ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسمگلنگ کے باعث ہر سال  قومی خزانے کو 140 ارب روپے نقصان پہنچ رہا ہے۔ اسمگل شدہ سگریٹ 20 روپے کا اور ٹیکس دینے والی کمپنیاں 90 روپے میں دیتی ہیں۔

  وزیراعظم نے سگریٹ کی اسمگلنگ کے متعلق ایف بی آر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ کی اسمگلنگ کا معاملہ نظرانداز نہیں کرسکتے۔ کیا ایران سے تیل کی اسمگلنگ میں ایف بی آر نہیں ملی ہوتی تھی۔ کسٹم حکام، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر حکومت سے بھی ٹریکنگ سسٹم پر بات کی جائے۔ کیا شوگرمافیا کے ساتھ ایف بی آر نہیں ملی ہوئی تھی۔