نئی نویلی دلہن سے زیادتی کرنے والا جج نوکری سے برطرف

سول جج اینڈ جوڈیشنل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کسی بھی سرکاری محکمے میں نوکری نہیں کر سکیں گے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 13 فروری 2021 11:06

نئی نویلی دلہن سے زیادتی کرنے والا جج نوکری سے برطرف
سیہون شریف (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 فروری2021ء) سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سیہون شریف کے معطل سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر نوکری سے برف کر دیا۔رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشین کے مطابق سول جج اینڈ جوڈیشنل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کسی بھی سرکاری محکمے میں نوکری نہیں کر سکیں گے۔

جب کہ 14ن جنوری 2020 کو سابق جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو پر عدالت چیمبر میں لڑکی نے جنسی زیادتی کا الزام بھی لگایا تھا۔سندھ ہائیکورٹ نوٹس لیتے ہوئے 18 جنوری 2020 پر سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز کو معطل کر دیا تھا جس کے بعد سیہون شریف پولیس سٹیشن پر لڑکی کی مدعیت میں سول جج اینڈ جوڈیشل امتیاز بھٹو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سال بعد سندھ ہائیکورٹ نے معطل سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کو نوکری سے برطرف کرنے کا حکم جاری کر دیا۔واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی نے سول جج امتیاز بھٹو پر الزام لگایا تھا کہ جج نے 13 جنوری کو اپنے چیمبرمیں اٴْسے زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد 22 جنوری کو سیہون کے جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں نامزد ملزم جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو عبوری ضمانت پر تھے ، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ کے نوٹس پر جج امتیاز شیخ کو معطل کردیا گیا تھا۔ سہون میں جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز حسین بھٹو کے ہاتھوں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے والی 18 سالہ سلمیٰ بروہی نے اپنا ویڈیو بیان ریکارڈ کرا یا تھا،لڑکی نے مزید کہا کہ جج نے اپنے کمرے میں پوچھا کہ والدین کے ساتھ رہنا چاہتی ہو یا شوہر کے ساتھ۔

جج کو بتایا کہ شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں اس پر جج نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا اور کہا کہ شوہر کے پاس جانے کا یہی راستہ ہے۔خاتون نے کہا کہ جج نے مجھے دھمکی دی اور کہا کہ اگر تم نے شوہر کو بتایا تو اس کے ساتھ برا ہو گا۔ اور میں تمہیں شوہر کے ساتھ جانے کے بجائے والد کے ساتھ بھیجوں گا۔ اگر تو اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہو تو جو میں کر رہاں ہوں اس میں میرا ساتھ دو۔کیونکہ شوہر کے پاس جانے کا صرف یہی طریقہ ہے۔