Live Updates

یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں جیت کے پیچھے اصل کہانی

مقتدر حلقوں نے پیپلز پارٹی کو بھی یقین دلایا تھا اور عمران خان کو بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ غیرجانبدار رہیں گے۔ صحافی و کالم نگار سلیم صافی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 6 مارچ 2021 12:59

یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں جیت کے پیچھے اصل کہانی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 مارچ 2021ء) : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ الیکشن میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد ان کی کامیابی پر کئی تبصرے کیے گئے ۔ اس حوالے سے صحافی و کالم نگار سلیم صافی نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کے پیچھے کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ مصطفیٰ کھوکھر نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ اُمیدوار کے طور پر پیش کرنے پر یہ فلسفہ پیش کیا کہ یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے لڑوانے کا اصل مقصد یہ ہے کہ اگر وہ جیت گئے تو اسے وزیراعظم پر عدم اعتماد سے تعبیر کیا جائے گا اور اگر ہار گئے تو ان کا یا ہمارا کیا جاتا ہے۔

میں نےعرض کیا کہ آخر وہ جیتیں گے کیسے ؟ اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مجھے تعزیت کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کے دوستوں کے جذبات سے اندازہ ہوگیا ہے کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز تو کیا وزرا بھی اپنے لیڈر کے رویے سے سخت نالاں ہیں اور مجھے یقین ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان کی بڑی تعداد گیلانی صاحب کو ووٹ دے گی۔

(جاری ہے)

سلیم صافی نے کہا کہ گیلانی صاحب کے خاندانی اور ذاتی تعلقات کا دائرہ بھی وسیع ہے جبکہ پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور وزرا میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو گیلانی صاحب کے زیربار ہیں۔

یہ دلائل سن کر میں نے بھی ان کی رائے سے اتفاق کیا۔ پھر انہوں نے گیلانی صاحب کے صاحبزادے، جو ان کے قریبی دوست ہیں، سے بات کی اور انہیں قائل کیا لیکن گیلانی صاحب تیار نہیں ہو رہے تھے۔ اس کے بعد یہ تجویز انہوں نے بلاول بھٹو کے سامنے رکھی جو انہیں پسند آئی اور پھر انہوں نے گیلانی صاحب کو قائل کروایا۔ سلیم صافی نے اپنے حالیہ کالم میں کہا کہ اس کے بعد بلاول اور زرداری صاحب نے اس حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔

انہوں نے بھی بغیر کسی توقف کے گیلانی صاحب کے امیدوار بننے کی حمایت کی کیونکہ سب جانتے تھے کہ یہ سیٹ نہ تو نون لیگ جیت سکتی ہے اور نہ پی ڈی ایم کی کوئی اور جماعت۔ گیلانی صاحب کے امیدوار بنتے ہی زرداری صاحب، بلاول بھٹو ، مصطفیٰ کھوکھر اور فیصل کریم کنڈی وغیرہ گیلانی صاحب کے حق میں سرگرم ہوگئے۔ عمران خان اور ان کے مشیروں کا خیال تھا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ الیکشن کی طرح سندھ اور پختونخوا میں ان کے لوگوں کو توڑے گی، اس لئے دونوں صوبوں میں وہ کھرب پتی امیدواروں کو میدان میں لے آئے لیکن زرداری صاحب نے اب کے بار ان صوبوں کی بجائے ساری توجہ مرکز پر مرکوز رکھی۔

یہی وجہ ہے کہ پختونخوا میں پی ٹی آئی نے پی ڈی ایم کے متعدد ارکان خریدے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز میں گیلانی صاحب کے امیدوار بنتے ہی عمران خان کے بھی کان کھڑے ہوگئے لیکن ممبران پارلیمنٹ پر توجہ دینے کی بجائے انہوں نے سپریم کورٹ پر توجہ مرکوز کئے رکھی۔ اب کی بار تبدیلی یہ آئی تھی کہ مقتدر حلقوں نے پیپلز پارٹی کو بھی یقین دلایا تھا اور عمران خان کو بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ غیرجانبدار رہیں گے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات