سکھر ، گھوٹکی میں ایک نیا ڈاکوئوں کا نظام بنا دیا گیا ہے، سکھر میں اپنی جاگیر بنائی ہوئی ہے ، حلیم عادل شیخ

جو حکمران جماعت خلاف آواز بند کرتا ہے اس کو قتل کروا دیا جاتا ہے صحافیوں پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں، پریس کانفرنس

جمعرات 1 اپریل 2021 23:13

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2021ء) قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی و مرکزی نائب صدر حلیم عادل شیخ نے روہڑی میں سادات ہائوس پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس موقعہ پر پی ٹی آئی سکھر ریجن کے صدر سید طاھر شاہ سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی شریک تھے۔حلیم عادل شیخ کی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا سکھر ، گھوٹکی میں ایک نیا ڈاکوئوں کا نظام بنا دیا گیا ہے، سکھر میں اپنی جاگیر بنائی ہوئی ہے ، جو حکمران جماعت خلاف آواز بند کرتا ہے اس کو قتل کروا دیا جاتا ہے صحافیوں پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں ۔

اپوزیشن لیڈر بھی اگر ان کے خلاف بات کریں تو ان پر بھی حملے کروائے جاتے ہیں جیل بھیجا جاتا ہے۔اگر کوئی جج سندھ کی عوام کا دکھ ہو آوارہ کتوں پر فیصلہ دیتا ہے تو ان کو بھی دھمکیاں دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ میں لاکھوں کتوں کو مارنے کے لئے کروڑوں روپے بھی کھا چکے ہیں ۔کتوں کی خوراک بھی سرکاری بلے کھا گئے ہیں ۔کتوں کے کاٹے کے کیسز بڑھ رھے ہیں ویکسین تک نہیں ملتی ہے ۔

سندھ کے حکمرانوں کو رحم صرف کتوں پر آتا بچے مرتے ہیں تو بھلے مریں۔ جسٹس صاحب نے دو اراکین کو معطل کیا لیکن سندھ حکومت کا ضمیر نہیں جاگا۔ جسٹس کو راکیٹ لانچر سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ۔عدالتوں کو حق بولنے والوں کو یہ لوگ مروا سکتے ہیں۔سمیرا کلوڑ کو قتل کر دیا گیا آج تک اس کی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی کیوں کہ پولیس نے ڈیل کر دی ہے رشوت لے لی ہے۔

آفاق واگھو کے قاتل گرفتار نہیں ہورہے پولیس فارملٹی پوری کر رہی ہے سمیرا ملک، آفاق، اجئے لالوانی سمیت تمام مقتولیں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے احتجاج کریں گے، سندھ کی صورتحال خراب ہے روڈوں پر ڈاکو راج نظر آرہا ہے ۔پولیس 2019 کے پولیس آرڈر کے بعد سندھ پولیس سندھ حکومت کی غلام بن چکی ہے ۔ہمارے ورکروں کے جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں ۔

میری آواز بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن میری آواز بلند ہوئی ہے۔وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے عوام کو پیغام دیا ہے سندھ کی عوام لاوارث نہ سمجھے سندھ کی عوام کو تمام بنیادی سہولیات ست آراستہ کریں گے۔سندھ حکومت کی کرپشن کی بیماری کے لئے ویکسین لارہے ہیں۔ ایکسین لگائیں گے سندھ کو کرپشن سے پاک کریں گے آج سندھ میں گندم خریداری روک دی گئی ہے کاشتکاروں کو باردانہ نہیں دیا جاررہا ہے گندم ساری باہر بھیجی جائے گی گندم کا بڑا بحران آرہا ہے۔

براڈ شیٹ رپورٹ میں بہت کچھ آنا ہے سوئیس اکائونٹ میں طوطوں کی جان ہے ایک اشو کے چکر میں ساری پارٹی کو قربان کر دیا گیا ہے براڈشیٹ کو کانٹریکٹ دیا گیا پھر مشرف نے نواز شریف اور زرداری کو این آر او دیااس لئے سارے پئسے باہر ہی رہ گئے۔پی ڈی ایم 11 پارٹیوں کا مفاد پرستوں کا ٹولا تھا پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے۔یہ تمام لوگ نیب زدہ ہیں انہوں نے ملک کو لوٹا ہییہ لوگ سکندر مرزا، ایوب خان، ضئیا الحق کی پیدوار ہیں مولانا نے کوئی محنت نہیں کی بلاول جعلی وسیت پر آئے۔

ایک واحد سیاسی لیڈر عمران خان ہے جنہوں نے 22 سالوں تک جدوجہد کی ہے یہ سارے لوگ عمران خان کے خلاف جمع ہوئے تھے اللہ تعالی بھی اس کی مدد کرتا ہے جو سچا ہوتا ہے۔ ملک درست سمت پر چل رہا ہے معیشیت بھی پڑھ رہی ہے۔ڈیٹر جنرل نے رپورٹ نے دی ہے پچھلے 2020-21 میں 9 ارب کی کرپشن بتائی ہے ۔تیرہ سالوں میں 1200 ارب کی کرپشن ہوئی ہے۔تیرہ سالوں میں 7880 ارب سندھ میں آئے جس میں 1665 ارب ترقیاتی کاموں کا فنڈ ہے ۔

اگر یہ فنڈ سندھ کے شہروں پر لگ جاتے تو یہ شہر یوں کھنڈر نہ ہوتے ۔سکھر میں 600 ارب روپے آئے لیکن کہیں نظر نہیں آتے عوام گندا پانی پی رہی ہے میں تنقید برائے اصلاح کرتا ہوں میں اپوزیشن لیڈر ہوں میرا یہ کام ہے ۔ہیلتھ منسٹر کا ایک فرمان آیا تھا کہ لاشوں کی منتقلی کے لئے ایبولنس ملے گی۔بڑے لوگوں کو خارج بھی ہوتی ہے تو ایئر ایبولنس دی جاتی ہے غریبوں کو ایمبولنس نہیں دی جاتی ہے لاڑکانہ میں رمضان مگسی ایمبولنس کے لئے بھیگ مانگ رہا تھا خیرپور میں مھران ہائی پر بچے حادثے میں فوت ہوتے ہیں ان کو ٹانگوں پر اسپتال پہنچا جاتا ہیسرکاری اسپتال کو فرض لاش کو ان کے گھروں تک پہنچایا جائے یہ زرداری گروپ یا اومنی گروپ کے پئسے نہیں ہے یہ عوام کے پئسے ہیں اس پئسے کو پیپلزپارٹی اپنے پئسے سمجھ کر ہڑپ کر رہی ہے گھوٹکی میں بلاسٹ ہوا زخمیوں کو بھی ایمبولنس نہیں ملی ۔

سانگھڑ میں ایمولنس کو دھکے لگائے جاتے ہیں مریض ہی مر جاتا ہے سندھ میں 60 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں تعلیم سندھ میں تباہ ہے ۔سندھ میں کتے کے کاٹئے کے کیسز سب سے اوپر ہے ۔ایمبولنس عوام کو نہ ملنے پر پٹیشن دائر کریں گے۔ ای اینڈ رولز 2020 لاگو ہونے شروع ہوگیا ہے کسی افسر نے پلے پارگین کی ہے اس کو گھر بھیجا جائے گا سردار شاہ چار ارب کی وی آر کر کے آئے فنانس سیکریٹری بھی وی آر کر کے آئے ہیں ۔

475 افسران وی آر کر کے آئے ہیں اس پر عمل کروا رہے ہیں۔ سندھ کو غلام افسران سے پاک کریں گے کرپٹ افسران کو گھر بھجوائیں گے۔ 20 لاکھ راشن بیگ کا کرونا وبا میں سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا لیکن کسی کو نہیں ملا ۔لاک ڈائوں سے بڑئے لوگ گھروں میں رہیں گے غریب بوکھا مر جائے گا۔لاکھ ڈائون مستقل لگایا جائے تو عوام بوکھی ر جائے گ سندھ میں وفاق نے کرونا وبا میں 60 ارب روپے عوام کو دیئے گئے۔

ہیلتھ کارڈ سندھ کی عوام کو دلوائی گے بڑی رکاوٹ سندھ حکومت ہے ۔سندھ حکومت نہیں چاہتی ہے کہ سندھ کی عوام کو ہیلتھ کارڈ دیا جائے ۔وفاق 80 فیصد دینے کو تیار ہے سندھ حکومت اپنا حصہ نہیں دیتی ۔کے پی کے میں ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ دیا گیا ہے۔ سکھر ریجن کے صدر سید طاہر شاہ نے کہا سندھ حکومت اپنی عوام کو صحت کی سہولت دینے کو تیار نہیں ہیسکھر 600 ارب کی ڈویلپمنٹ 13 سالوں میں کہاں ہوئی ہیسکھر میں عوام کو نہ پانی ملتا ہے نہ سڑکیں بنی ہیں۔

اسکولوں بند پڑے ہیں اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ملتی ہیں، این آئی سی وی ڈی کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے، پولیس کا نظام 13 سالوں سے چلتا آرہا ہے دو ماہ میں مزید اضافہ ہوا ہے تھانوں پر سیاسی بنیادوں پر ایف آئی آر درج ہورہی ہیں، جنگل کا قانون بنا کر سندھ کی عوام کو روڈوں پر نکلنے پر مجبور کیا جارہا ہے عوام نکلے گی ہم عوام کے ساتھ ہونگی ظلم کے خلاف آواز اٹھایں گے۔