شوال کے چاند کی رویت کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر وفاقی وزارت مذہبی امور کا ردعمل

ملک میں 2 شوال کے چاند کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا، پوری قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو سراہ رہی ہے: ٹوئٹ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 15 مئی 2021 23:11

شوال کے چاند کی رویت کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر وفاقی وزارت مذہبی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2021ء) وفاقی وزارت مذہبی امور کے مطابق ملک میں 2 شوال کے چاند کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا، پوری قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو سراہ رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شوال کے چاند کی رویت کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر وفاقی وزارت مذہبی امور کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں 2 شوال المکرم کا چاند جس کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا۔

پوری پاکستانی قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے کل کے فیصلے کو سراہا رہی ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے وفاقی وزیر فواد چوہدری، محکمہ موسمیات اور ماہرین فلکیات کی پیشن گوئیوں کے برعکس 13 مئی بروز جمعرات کو عید الفطر منانے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

12 مئی کو اسلام آباد میں ہوئے اجلاس کے بعد چئیرمین رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے علاقوں سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئیں، لہذا ملک میں عید الفطر 13 مئی کو ہوگی۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے تحت
13 مئی کو برو زجمعرات کو ملک بھر میں عید الفطر مذہبی عقیدت و احترام اور سادگی کے ساتھ منائی گئی ۔ عیدالفطر کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت دیگر شہروں میں کورونا ایس او پیز کے ساتھ نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے جہاں پاکستان کی خوشحالی اور دنیا سے کورونا وبا کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

ملک میں امن وسلامتی ،ترقی ،فلسطینیوں اور کشمیریوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش کے باعث کھلے مقامات پر نماز عید کی ادائیگی میں لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ،سرگودھا، جھنگ اور چیچہ وطنی سمیت دیگر شہروں میں بھی بارش کے بعد ٹھنڈی ہواؤں سے موسم خوشگوار ہو گیا۔حکومت کی جانب سے عالمی وبا کورونا کے باعث عوام کو عید پر زیادہ میل جول اور رش والے مقامات پر جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم اس کے باوجود بعض شہروں میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں بھی دیکھنے میں آئیں۔

لوگ بغیر ماسک کے ایک دوسرے سے گلے ملتے رہے اور عید کی مبارکبادیں دیتے رہے دوسری جانب مساجد انتظامیہ کے علاوہ نمازی اوراہل خیر مساجد میں کورونا ایس اوپیز کے تحت سہولت کی فراہمی کے لیے سرگرم رہے، مساجد اورعید گاہوں میں ایس او پیز کی نگرانی کے لیے مختلف شہروں کی ضلعی انتظامیہ بھی متحرک رہی۔ اطلاعات کے مطابق جراثیم کش ادویات کا چھڑکائوکیا گیا، عید الفطرکے موقع پرنمازیوں کوکورونا کی وبا سے محفوظ رکھنے کیلئے مساجد کی انتظامیہ باجماعت نمازعید کی ادائیگی کے موقع پر احتیاطی تدابیر پر عملدراذمد کے لیے مرکزی داخلی دروازوں پر سینی ٹائزر گیٹ کی بجائے کولڈ واٹر کولر پیڈسٹل پنکھی(اسپرے فین ) نصب کیے گئے جو سینٹائزر گیٹس کا کام کر رہے تھے،سینی ٹائزر پنکھوں سے نمازیوں پر ڈیٹول ملے پانی اور دیگر کیمیکل کے محلول کا اسپرے کیا گیا ہے، ان اقدامات کا مقصد کورونا وائرس سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہے، نمازیوں کے لیے مساجد اور امام بارگاہوں میں داخلے سے قبل ہاتھ صابن سے دھونے کے لیے دروازوں کے باہربھی انتظامات کیے گئے۔