
وفاقی حکومت اور نجی بجلی گھروں کے درمیان ٹیک اینڈ پے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو گیا
معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر سے حکومت کو 90 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جو کہ عام صارفین نے اداکیئے ہیں.ذرائع کا دعوی
میاں محمد ندیم
ہفتہ 5 جون 2021
14:54

(جاری ہے)
معاہدے پر عمل درآمد سے حکومت کو ماہانہ 10 ارب روپے کی بچت ہو گی بجلی گھروں سے مجموعی طور 40 سال میں 7000 ارب روپے کی بچت ہو گی. نجی بجلی گھر عدالتوں میں زیر التواءمقدمات واپس لینے کے پابند ہوں گے حکومت نے معاہدے کے ضمن میں 20 نجی بجلی گھروں کو 89 ارب 95 کروڑ روپے کی ادائیگی کر دی ہے 12 نجی بجلی گھروں کے مقدمات نیب میں ہیں جبکہ 15 نجی بجلی گھر آئندہ چند ہفتوں میں حکومت کے ساتھ معاہدہ کریں گے.
واضح رہے کہ گزشتہ روزحکومت نے نے فروری میں 46 آزاد پاور پروجیکٹس (آئی پی پیز) کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت 20 آئی پی پیز کو 89 ارب 20 کروڑ روپے کی پہلی قسط ادا کردی رپورٹ کے مطابق حکومت نے 46 آئی پی پیز کو معاہدے کی بنا پر مجموعی طور پر 403 ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے. دیگر آئی پی پیز کو ادائیگی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے معاہدے کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت نے 20 آئی پی پیز کو 40 فیصد کی پہلی ادائیگی کردی جو پانچ سال کے سکوک اور 10 سال کے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) میں شامل ہیں. وزارت کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پاور ڈویڑن اور اس کی مختلف تنظیموں کے تعاون سے رقم منتقل کی گئی 28 فروری کو ہونے والے معاہدے کے تحت 20 آئی پی پیز کو مجموعی طور پر 225 ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے 40 فیصد ادائیگی کے بعد بقیہ 60 فیصد آئندہ 6 ماہ کے اندر ادا کیے جائیں گے. آئی پی پیز سے ادائیگی کے طریقہ کار پر اتفاق ہوا تھا جس کے تحت رقم کو دو اقساط میں ادا کرنا تھا معاہدے کے تحت یہ تمام ادائیگیاں 29 مارچ تک مکمل ہوجانی چاہیے تھی لیکن نیب کی مداخلت کی وجہ سے یہ تاخیر کا شکار ہوگئی تھی حبکو کو 23 ارب 20 کروڑ روپے، پی آئی بی اور سکوک کو نقد 7 ارب 70 کروڑ روپے، کوٹ ادو پاور کمپنی کو 39 ارب 60 کروڑ روپے سمیت دیگر ادائیگیاں کی گئیں. روسوچ، فوجی، پاکگین، لالپیر، کے ای ایل اور صبا پاور پر مشتمل 6 آئی پی پیز کو مجموعی طور پر 22 ارب 80 کروڑ روپے ادا کیے گئے قابل تجدید توانائی پلانٹس ایف بی سی ونڈ، ایکٹ ونڈ، آرٹسٹک ونڈ، ہڑپہ شمسی، اے جے سولر، رحیم یار خان مل (شوگر)، جے ڈی ڈبلیو اول اور دوم چینی، حمزہ شوگر، تھر شوگر اور المعیز کو مجموعی طورپر 4 ارب روپے ادا کیے گئے. گزشتہ ماہ کے آغاز میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعلان تھا کہ وفاقی کابینہ نے آزاد پاور پروجیکٹس کے 40 فیصد واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ کیا، جس کے چند گھنٹوں بعد وزیر اعظم ہاﺅس سے جاری ایک بیان میں وضاحت کی گئی تھی کہ کابینہ نے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے کمیٹی بنانے کی منظوری دے دی تاہم وزیر اعظم کے دفتر سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی منظوری دی ہے جس میں آئی پی پیز کے مسائل اور واجبات کے حل کے لیے کمیٹی کی تشکیل بھی شامل ہے.مزید اہم خبریں
-
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اہلیہ کا موٹرسائیکل سوار خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل، وزیراعظم کا نوٹس، سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا
-
نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
-
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کو دھوکہ دیتی رہیں آج پھرایک ہیں
-
اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں
-
امریکا میں ویزا کریک ڈاؤن، پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار
-
میرا بھائی جیل میں، میرے بیٹے جیل میں، میرا بھانجا جیل میں ہے
-
ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف
-
سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے بعد سولر سسٹم نصب کرے گی
-
سوڈان خانہ جنگی: متحارب ملیشیاؤں میں تصادم، 83 شہری ہلاک
-
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی کے لوگوں پر تباہ کن اثرات، اوچا
-
میانمار: روہنگیاؤں پر تشدد کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ
-
کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.