اپوزیشن نے پنجاب کے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کرلی

قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی نے لیگی ارکان کو اسمبلی کٹوتی تحاریک جمع کرانے کی ہدایت کردی، پیپلز پارٹی کی حمایت کیلئے حمزہ شہباز خود رابطہ کریں گے۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 11 جون 2021 15:37

اپوزیشن نے پنجاب کے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 جون 2021ء ) اپوزیشن نے پنجاب کے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کرلی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے ، اس ضمن میں حمزہ شہباز نے لیگی ارکان کو اسمبلی کٹوتی تحاریک جمع کرانے کی ہدایت کردی، قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی نے دیگر جماعتوں سے رابطے کیلئے 2 کمیٹیاں بنا دیں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت کیلئے حمزہ شہباز خود رابطہ کریں گے۔

بتایا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کی جانب سے بنائی گئی سیاسی کمیٹی کے سربراہ ملک ندیم کامران ہوں گے جب کہ لیگل کمیٹی کی سربراہی رانا مشہود کریں گے، ان کے علاوہ کمیٹیوں میں طاہر خلیل سندھو، افتخار چھچر، خواجہ عمران نذیر، مناظر حسین رانجھا کے علاوہ خواجہ سلمان رفیق، بلال یاسین، عظمی بخاری، ملک احمد خان بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف قومی اسمبلی میں اپوزیشن حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے تاحال شہباز شریف کی ہدایت کی منتظر ہے ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تاحال اپوزیشن جماعتوں سے رابطے نہیں کیے ، جس کی وجہ سے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے سے متعلق پی ڈی ایم کی حکمت عملی تیار نہیں ہو سکی جب کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں شہبازشریف کو بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا ٹاسک سونپا گیا تھا تاہم بجٹ سے متعلق شہباز شریف نے تاحال پیپلزپارٹی سے بھی رابطہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ کی ناکامی کیلئے اپوزیشن لیڈر کو بڑی پیشکش کی تھی ، انہوں نے کہا ہے کہ بجٹ کی حد تک اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے حوالے کرتا ہوں، شہباز شریف اپنا کام کریں اور حکومتی بجٹ روکیں ، زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غربت اور بے روزگاری تاریخ کی انتہا کو پہنچ چکی ہے، عام آدمی کا دن گزشتہ روز سے زیادہ برا ہوتا ہے، ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں ملک ترقی کر رہا ہے، ان کے اے ٹی ایمز کیلئے مشکل وقت ضرور ختم ہوا ہو گا، امید ہے بجٹ کے بعد آئی ایم ایف کے شکنجے سے نکل جائیں گے، ان لوگوں کوپتہ ہی نہیں پاکستان کے کیا حالات ہیں، شرح نمو کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، آپ کشکول لے کر ہر ملک کیوں جا رہے ہیں، اب ہر ملک سے بھیک کیوں مانگ رہے ہیں؟آپ عرب ممالک جا کر بھیک کیوں مانگ رہے ہیں؟بجٹ پیش ہو گا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینا اور عدم اعتماد نہ لانا حکومتی سہولت کار بننے کے مترادف ہے ، 3 سال سے استعفوں کا سن رہے ہیں ، عوام کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ، آسانی سے ہٹائی جانے والی بزدار حکومت کو اگر نہیں ہٹایا جارہا تو دال میں کچھ کالا ہے، کیوں کہ اپوزیشن عدم اعتماد لا کر عثمان بزدار کو ہٹا سکتی ہے، پنجاب اور لاہور کے جیالے وہ مجھ سے آپ سے بھی سخت سوال پوچھتے ہیں۔