پانی زندگی ،حکومت کی غفلت اور ایم ڈی واسا کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پورا شہر کربلا بن چکا ہے ،خیر محمد فورمین

چیف سیکریٹری بلوچستان اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کوئٹہ شہر اور گرد و نواح میں قلت آب اور لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر سنجیدگی سے نوٹس لیں، بزرگ مزدور رہنما

جمعرات 17 جون 2021 22:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین بلوچستان کے چیئرمین ممتاز بزرگ مزدور رہنما خیر محمد فورمین نے ایک اخباری بیان میںکہا ہے کہ پانی زندگی ہے لیکن حکومت کی غفلت اور ایم ڈی واسا کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پورا شہر کربلا بن چکا ہے اور امورزندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایم ڈی واسا اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں تو ایسی کلیدی پوسٹ پر ان کی تعیناتی کا کوئی جواز باقی نہیںہے۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد، ٹین ٹائون ، کواری روڈسمیت شہر کا اکثر حصہ پانی سے محروم ہے شہر کے کئی ٹیوب ویلز مہینوں سے بند پڑے ہیں اور علاقہ مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جبکہ حکومت اور ایم ڈی واسا کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے ٹینکر مافیا 1500 سے 2000 روپے تک فی ٹینکر غریب عوام سے وصول کر رہا ہے جو کہ غریب عوام کے ساتھ انتہائی ظلم و زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کئی سالوں سے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیموں کا جال بچھانے کے وعدوں سے عوام کا بہلا رہی ہے لیکن عرصہ دراز سے آج تک کوئی ڈیم وجود میں نہیں آیا ہے اور حالات یہ ہیں کہ شہر اور گرد و نواح کے اکثر علاقوں میں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں دیاجا رہا ہے بوڑھے، بچے اور خواتین برتن اٹھائے اٹھائے پانی حاصل کرنے کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں مہنگائی و بے روزگاری کے ساتھ ساتھ قلت آب نے ہر طبقے کو پریشان کر دیا ہے اور رہی سہی کسر بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے پوری کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں اورسیاسی پارٹیوں نے انتخابات سے پہلے عوام سے بجلی، گیس ، لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی سے نجات کے وعدے کیے تھے اب منتخب نمائندوں اور حکومت میں بیٹھے وزیر وں اور مشیر وں کواپنے وعدے اور دعوے یاد نہیں ہیںجس کی وجہ سے حالات اس حد تک پہنچ چکے ہے کہ لوگ پیاس سے مررہے ہیں لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں 20 گھنٹے اور شہروں میں 12 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے جس کی وجہ سے عوام کوفت میں مبتلاء ہورہی ہے۔

انہوں نے گورنر،چیف جسٹس بلوچستان،وزیراعلیٰ،چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کوئٹہ شہر اور گرد و نواح میں قلت آب اور لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر سنجیدگی سے نوٹس لیں اور عوام کو نقل مکانی، بھوک، پیاس اور تباہی و بربادی سے بچایا جائے ورنہ قلت آب اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام گھروں سے نکل کر احتجاج پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔