10 سال میں 8 ہزار ارب خرچ کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی شہر کے نالے تک صاف نہ کرسکی، مصطفی کمال

سندھ حکومت متبادل فراہم کیے بغیر اینٹی انکروچمنٹ کے نام پر امن و امان کا مسئلہ پیدا کرکہ ملک دشمنی کررہی ہے

جمعہ 18 جون 2021 22:31

10 سال میں 8 ہزار ارب خرچ کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی شہر کے نالے تک صاف ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ 10 سالوں میں 8 ہزار ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت سندھ کو 90 فیصد ریونیو دینے والے شہر کے نالے تک صاف نہیں کرسکی۔ سندھ حکومت متبادل فراہم کیے بغیر اینٹی انکروچمنٹ کے نام پر امن و امان کا مسئلہ پیدا کرکہ ملک دشمنی کررہی ہے۔

ہم پہلے روز سے مطالبہ کرتے آ رہے ہیں کہ نالوں کی صفائی کے نام پر جن لوگوں کے گھروں مسمار کیا جا رہا ہے انہیں سندھ حکومت متبادل جگہ فراہم کرے کیونکہ چھت فراہم کرنا ریاست کی زمہ داری ہے اور اب عدالتی حکم کے بعد حکومت کو اپنی آئینی زمہ داری پوری کرنی ہوگی لیکن جن لوگوں کو متبادل فراہم کیئے بغیر بے گھر کیا گیا وہ ان بارشوں میں کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار ریاست کی جانب مدد کیلئے دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

زرا سی بارش میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگتی ہیں۔ انفرااسٹرکچر بد انتظامی، نااہلی اور کرپشن کے باعث تباہ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب ہر سال بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات ہوتی ہیں، جس پر وفاقی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کے الیکٹرک جبکہ نیپرا کے ماتحت ادارہ ہے جس سے آٹھارویں ترمیم کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس سال کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں عوام کے الیکٹرک کے بجائے حکمرانوں کے گھروں کے باہر ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب NA 249 ڈسٹرکٹ ویسٹ کے آفس آمد اور ذمہ دران و کارکنان سے میٹنگ کے دوران کیا۔ اس موقع پر نائب صدر نیک محمد، اراکین نیشنل کونسل ملک نثار، نادر خلجی اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کے صدر ہمایوں عثمان راجپوت بھی موجود تھے۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہم نے جہاں ایک جانب عوام میں شعور اجاگر کیا ہے تو دوسری جانب شہر سمیت پاکستان کے پیچیدہ مسائل کے قابلِ عمل حل بھی پیش کیے اور حکمرانوں کی سازشوں کو بے نقاب کر کے عوام کو حقائق سے آگاہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام تیزی سے بلاتفریق لسانیت اور زبان کی بنیاد پر نفرتوں کو مٹا کر ہمارے ساتھ شامل ہو رہی ہے۔