ملک کو توانا بنانے کے دعوے داروں نے توانائی سمیت ہرشعبہ کمزور کردیا‘سراج الحق

سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں، صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو مضبوط اورخودمختار ادارہ بنانا ہو گا زرعی ملک اگر اجناس درآمد کر رہاہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے، فوڈ سیکورٹی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اعلانات نہیں اقدامات کی ضرورت ہے‘امیر جماعت اسلامی

پیر 28 جون 2021 22:52

ملک کو توانا بنانے کے دعوے داروں نے توانائی سمیت ہرشعبہ کمزور کردیا‘سراج ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ ملک کو توانا بنانے کے دعوے داروں نے توانائی سمیت ہرشعبہ کمزور کردیا، زرعی ملک اگر اجناس درآمد کر رہاہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے، فوڈ سیکورٹی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اعلانات نہیں اقدامات کی ضرورت ہے۔ توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیبٹ ڈھائی ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے۔

یہی پالیسیاں جاری رہیں تو آئندہ دو سالوں میں یہ رقم دو گنا ہو جائے گی۔ موجودہ اورسابقہ حکومتیں اگر ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دیتیں تو بجلی کی قیمتیں آسمانوں پر نہ جاتیں۔ سی پیک کے تحت بنائے گئے انڈسٹریل زونز ویران پڑے ہیں۔ کپاس کی پیداوار پچاس فی صد تک کم ہو گئی ہے۔ حکومت نے تین سالوں میں زراعت و صنعت کی ترقی کے لیے کچھ نہیںکیا۔

(جاری ہے)

ملک میں جمہوریت مضبوط کرنے کے لیے اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنا ہو گا، سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں۔ بلدیاتی الیکشن سے گریز کی وجہ سے مزید مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو مضبوط اورخودمختار ادارہ بنانا ہو گا۔ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں ادارے مستحکم نہیں ہوسکے۔

نظام ٹھیک ہوگیا تو افراد کی کمزوریاں کور ہو جاتی ہیں۔ ملک میں ایسے نظام تعلیم کی ضرورت ہے جو اپنے اندر جدید اور اسلامی اقدار سموئے ہوئے ہو۔ حکومت قوم کو ایک تعلیمی نصاب دینے میں ناکام ہو گئی۔ سیکولر اور مغرب زدہ نصاب کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ امریکہ کی پسپائی افغان عوام کی تاریخی فتح ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان اور خطے میںامن کی ضمانت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں اپنے مشیران کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، سراج الحق کے مشیر برائے تعلیمی امور پروفیسر ابراہیم، مشیر برائے افغان امور شبیر احمد خان، مشیر برائے توانائی امور محمد بشیر لاکھانی، مشیر برائے قانونی امور عبدالرحمن انصاری ایڈووکیٹ، مشیر برائے زرعی امور حافظ فصیح احمد خان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے شرکت کی۔

منصورہ میں چار گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں ملک کو درپیش صنعتی، زرعی ، تعلیمی اوردیگر چیلنجز سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ جماعت اسلامی تمام شعبوں میں بہتری کے لیے حکمرانوں کو تجاویز، عوام میں آگاہی اور اپنے تئیں کوششیں جاری رکھے گی۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

ملک میں پانی کی فی کس دستیابی ستر فی صد تک کم ہو چکی ہے۔ زیرزمین پانی کی سطح دو گنا نیچے جا چکی ہے۔ کسان کو اپنی فصلوں کے لیے پانی دستیاب نہیں۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوںنے اس مسئلے پر کبھی توجہ نہیں دی۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ فی الفور ملک میں واٹر ایمرجنسی نافذ کریں، پانی کے ذخائر کی تعمیر کے لیے ٹارگٹس فکس اور ان پر تیزی سے کام شروع کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ فوڈسیکیورٹی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے زرعی پیداوار کو بڑھانا ہو گا، حکومت اگر زرعی مداخل کی قیمتوں میں کمی لائے اور کسانوں کو اعلیٰ بیج، کھادیں اور ادویات میسر ہوں تو کوئی وجہ نہیںکہ زرعی پیداوار دوگنا ہو سکتی ہے۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کو لیز پر زرعی زمینیں دی جائیں اور زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھایا جائے۔

حکومت زرعی مشینری پر ٹیکسز کو ختم کرے اور کسانوں کو ڈائریکٹ سبسڈی دے۔ امیر جماعت نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت ہر طرح سے ناکام ہوچکی ہے۔ وزیراعظم کے یوٹرنز کی وجہ سے عوام اب ان پر مزید اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ تین برسوں میں پی ٹی آئی کی حکومت لوگوں کو کسی بھی قسم کا ریلیف نہیں دے سکی۔ مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تینوں بڑی پارٹیاں عوامی اعتماد کھو چکی ہیں۔ حکمران طبقہ آئندہ الیکشن میں لوگوں کو مزیدبے وقوف نہیں بنا سکتا۔ امیر جماعت نے کہا کہ قوم متحد ہو کر ملک میں پرامن اسلامی جمہوری انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ نظام کی تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔ پڑھے لکھے اور باشعور عوام جب تک متحد ہو کر ظالمانہ نظام، جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں کے خلاف جدوجہد نہیں کریں گے، پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو عوام نے موقع دیا تو تعلیم وصحت کے شعبے میں جدیدیت لائیں گے۔