بھارت ایک جاسوس ملک بنتا جا رہا ہے، رپورٹ

کشمیری حریت رہنمائوں کے سیل فون نمبروں کی خفیہ نگرانی کے انکشاف نے نریندر مودی کی فسطائی حکومت کو مزید رسوائی سے دوچار کر دیا

جمعہ 23 جولائی 2021 10:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) اسرائیل کے این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئرکے ذریعے معروف بھارتی سیاست دانوں ، صحافیوں ، انسانی حقوق کے کارکنوں ، حکومتی ناقدین کے ساتھ ساتھ سید علی گیلانی جیسے کشمیری حریت رہنمائوں کے سیل فون نمبروں کی خفیہ نگرانی کے انکشاف نے نریندر مودی کی فسطائی حکومت کو مزید رسوائی سے دوچار کر دیا ہے اور یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بھارت تیزی سے ایک جاسوس ملک بنتا جا رہا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ دی وائر ، دی واشنگٹن پوسٹ ، دی گارڈین اور لی مونڈے سمیت 16 میڈیا آؤٹ لیٹس نے اسرائیل میں قائم این ایس او گروپ کی طرف سے دنیا بھر کے ہزاروں سیاست دانوں،صحافیوں ، انسانی حقوق کے کارکنوں، کاروباری شخصیات اور دیگر لوگوں کے موبائل فون کی جاسوسی کیے جانے کا انکشاف کیا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی نے دوسری دفعہ زیادہ بھاری اکثریت سے اقتدار میں آنے کیلئے پاکستان یا مسلم مخالف کارڈ کھیلنے کے علاوہ موبائل فون جاسوسی کو بطور ایک آلے کے استعمال کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران کے ایک فون نمبر کی بھی جاسوسی کی جاتی رہی ہے۔ماہرین کے مطابق ناقدین کے نجی فون نمبروں کی چوری یہ ثابت کرتا ہے کہ ہندوتوا نظریے کی پیرو کار بھارتی حکومت خطے میں اپنے مذموم عزائم کے حصول کے لئے ہر حد تک پار کر ستی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس انکشاف نے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ اور علاقائی تسلط کے لئے ان کے مذموم منصوبوں کو بھی بے نقاب کیا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ پیگاسس سپائی ویئر کے ذریعے سیل فونوں کی نگرانی کا یہ عمل غیر قانونی اور قابل مذمت ہے ۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہندوتوا کے اپنے نظریہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے شائستگی اور انسانیت کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور جن لوگوں کو اس نے نشانہ بنایا ہے اسے انہیں جواب دینا پڑے گا۔