پاکستان بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سمیت دیگرشخصیات کی جاسوسی کی مذمت کرتا ہے

بھارت کی جانب سے اسرائیلی آلات کے ذریعے اپنے شہریوں وغیرملکیوں کی جاسوسی پر تشویش ہے۔ ترجمان دفترخارجہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 جولائی 2021 14:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جولائی 2021ء) : پاکستان نے بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سمیت دیگرشخصیات کی جاسوسی کی مذمت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سمیت دیگرشخصیات کی جاسوسی کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت کی جانب سے اسرائیلی آلات کے ذریعے اپنے شہریوں وغیرملکیوں کی جاسوسی پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذمہ دارانہ ریاستی طرزعمل کے عالمی اصولوں کی واضح خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت عرصہ سے مقبوضہ کشمیرمیں بھی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، یورپی یونین کی ڈس انفولیب اطلاعات میں بھی دنیا نے نام نہاد ہندوستانی ''جمہوریت'' کا اصل چہرہ دیکھا، بھارت کی زیادتیوں کو مناسب عالمی پلیٹ فارمزپر اُٹھائیں گے، اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے قصورواروں کو محاسبہ کرے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی ہیکنگ سافٹ وئیر عمران خان کے خلاف بھی استعمال ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ بھارت ان ممالک میں شامل ہے جو اسرائیل کی کمپنی کے جاسوسی کے سافٹ ویئر کا استعمال کررہا تھا، جس کے ذریعے دنیا بھر میں صحافیوں، حکومتی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے اسمارٹ فونز کی کامیاب نگرانی کی جاتی رہی۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق مختلف نمبرز میں ایک وزیراعظم کے زیر استعمال تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ جب سافٹ وئیر استعمال ہوا تب عمران خان وزیراعظم نہیں تھے۔ سافٹ وئیر نواز شریف کی حکومت میں عمران خان کے خلاف استعمال ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے دور میں یہ اسرائیلی سافٹ وئیر حساس اداروں اور سیاستدانوں کے خلاف استعمال ہوا۔

اسرائیل کے جاسوسی آلات کے ذریعے بھارت کی جانب سے پاکستانی سیاستدانوں کے ٹیلی فون ٹیپنگ اور ان کی نگرانی کی کوششوں کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو ذمہ داریاں تفویض کر دی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ دشمن کی جاسوس سرگرمیوں سے متعلق حقائق جاننے کے لیے فوری طور پر کارروائی کی جائے۔ جبکہ دوسری جانب اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو چوکس بھی کر دیا گیا ہے اور مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔