سردار مسعود خان نے آزاد جموں و کشمیر کے بانی غازی ملت صدر سردار محمد ابراہیم خان کو کشمیر کی تحریک آزادی کا عظیم ہیرو قرار دیدیا

سردار محمد ابراہیم کو جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک ذہین و فطین سیاستدان ،متحرک رہنما اور اولین رہبر حریت کی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھا جائیگا،صدر آزاد کشمیر

ہفتہ 31 جولائی 2021 21:31

ّظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے بانی غازی ملت صدر سردار محمد ابراہیم خان کو کشمیر کی تحریک آزادی کا عظیم ہیرو قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ انہیں جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک ذہین و فطین سیاستدان ،متحرک رہنما اور اولین رہبر حریت کی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

آزاد کشمیر کے بانی صدر کی اٹھارویں برسی کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی میں مظفرآباد غازی ملت کے نام سے منسوب انٹر یونیورسٹیز تقریری مقابلہ کی ایک عظیم الشان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ اگر سردار محمد ابراہیم خان نہ ہوتے تو نہ آزاد کشمیر یہ خطہ آزاد ہوتا اور نہ ہی ہم آج آزاد فضا میں سانس لے رہے ہوتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز صرف سردار محمد ابراہیم خان کو حاصل ہے کہ لاہور سے ثانوی تعلیم اور برطانیہ سے قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد سرینگر میں جب انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تو انہیں ڈوگرہ کی حکومت میں ترقی کرنے اور آگے بڑھنے کے بے شمار مواقع تھے لیکن انہوں نے اپنے ذاتی مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیریوں کی آزادی کا راستہ اختیار کیا اور جموں و کشمیر کی تمام سیاسی قوتوں کو متحرک کر کے جولائی 1947 میں سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر ایک اجلاس بلا کر جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے کشمیریوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی۔

سردار محمد ابراہیم خان کی ان سیاسی مگر انقلابی کوششوں کے بعد جب کشمیر کے ڈوگرہ حکمران نے ان کی گرفتاری کا فیصلہ کیا تو وہ اپنے بچوں کو سرینگر میں اکیلا چھوڑ کر مظفرآباد سے ہوتے ہوئے مری پہنچے جہاں انہوں نے جموں و کشمیر کی ڈوگرہ حکومت سے آزادی کے لیے مشاورت شروع کی اس تحریک کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کو اپنے ہاتھ میں لیا اور آزاد کشمیر کا موجودہ خطہ اپنی قیادت میں آزاد کرایا۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اگر 27 اکتوبر 1947 کے دن بھارت نے اپنی فوجیں کشمیر میں نہ داخل کی ہوتی تو قریب تھا پورا جموں و کشمیر سردار محمد ابراہیم خان اور ان کے ساتھیوں کی قیادت میں آزاد ہو جاتا۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی آزادی کے بعد غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان نے 32 سال کی عمر میں آزاد کشمیر کے بانی صدر کی حیثیت سے اپنا منصب سنبھالا اور آزاد کشمیر کو مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کا حقیقی بیس کیمپ بنانے، آزاد ریاست میں قانون کی حکمرانی اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا، صدر آزاد کشمیر نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دینے کے ساتھ ساتھ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان جیسے ہیروز کی زندگیوں اور کردار کا بھی گہرائی سے مطالعہ کریں۔

اس موقع پر صدر سردار مسعود خان نے تحریک آزادی کشمیر کے دوسرے قائدین رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس، مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کے ایچ خورشید اور دوسرے قائدین کو بھی تحریک آزادی کشمیر میں ان کی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے آزاد کشمیر کی پانچ سرکاری جامعات کے طلبہ نے بھی غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کو ان کی قومی، ملی اور تحریک آزادی کے لیے دی جانے والی قربانیوں پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ جامعہ کشمیر کے زیر اہتمام آج کی تقریب کو غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان سے منسوب کیا گیا کیونکہ وہ کشمیریوں کے غیر متنازعہ ہیرو ہیں جنہوں نے 1947 کی تحریک آزادی اور بعد ازاں آزاد جموں و کشمیر کے چار بار صدر کی حیثیت سے جو کردار ادا کیا وہ تاریخ کا ایک حصہ ہے۔

وائس چانسلر نے نوجوان طلبہ پر زور دیا کہ وہ سردار محمد ابراہیم خان، سردار محمد عبدالقیوم خان اور دیگر قائدین حریت کی جلائی ہوئی شمع کو نہ صرف روشن رکھیں بلکہ اسے اگلی نسل تک منتقل کریں اور اپنی جدوجہد اس منزل کے حصول کے لیے جاری رکھیں جس کا تعین غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان اور دیگر قائدین نے کیا تھا۔ قبل ازیں انٹر یونیورسٹی تقریری مقابلہ میں یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میرپور، یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ، یونیورسٹی آف کوٹلی، وویمن یونیورسٹی باغ اور آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کے طلبہ نے اپنی خوب صورت تقاریر میں آزاد کشمیر کے قدرتی حسن، اسکی سیاحتی اہمیت اور آنے والے دنوں میں کشمیر پریمیئر لیگ کے پلیٹ فارم سے کرکٹ میچوں کے ذریعے کشمیر کے کلچر، تہذیب و ثقافت کو دنیا میں متعارف کرانے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

انٹر یونیورسٹی تقریری مقابلہ میں میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے داور ندیم نے پہلی، یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ کی طالبہ سیدہ دعا فاطمہ زہرا اور آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کی طالبہ سیدہ زہرہ بتول نے دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ صدر آزاد کشمیر کامیاب طلبہ و طالبات میں شیلڈز اور تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے تمام طلبہ و طالبات کو تعریفی اسناد عطا کی۔