پیپلزپارٹی کا مولانا فضل الرحمن کی جانب سے پی پی پی پر یہ الزام لگانے پر سخت مایوسی کا اظہار
مولانا کی شخصیت کو یہ زیب نہیں دیتا پیپلزپارٹی کی سیاست اور پالیسیوں پر تنقید کے جواب میں غلط الزامات لگانا شروع کر دیں، فرحت اللہ بابر
جمعہ 10 ستمبر 2021 21:33
(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ ریکارڈ کی درستگی کے لئے ضروری ہے کہ کبھی بھی اس بات پر اتفاق رائے نہیں ہوا تھا کہ پی ڈی ایم اسمبلیوں سے استعفے دے گی۔
انہوںنے کہاکہ یہ بات پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں واضح طور پر بتا دی گئی تھی جو اجلاس نواز شریف کی رائے ونڈ کی رہائشگاہ پر یکم جنوری 2021 کو ہوا تھا۔ اس ہائبرڈ اجلاس میں مولانا صاحب کے علاوہ پی ڈی ایم کے تمام جماعتوں کے سربراہان بشمول آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، میاں نواز شریف، سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، مریم نواز شریف اور دیگر شریک تھے۔ اس اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے استعفوں کے بارے میں تمام آئینی، قانونی اور سیاسی مضمرات کی نشاندہی کر دی تھی۔ اگر اس وقت استعفوں کی بات مان لی جاتی تو سلیکٹڈ اور سلیکٹرز مل کر آئین کے ساتھ کھلواڑ کر دیتے اور اٹھارہویں ترمیم کو بھی خطرہ لاحق ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں پی پی پی نے تجویز دی تھی پارلیمانی راستہ اختیار کیا جائے اور سلیکٹڈ اور سلیکٹرز پر دبائو ڈالا جائے اور اس کا تمام طریقہ کار بھی مولانا صاحب کے سامنے بیان کر دیا گیا تھا تاہم جس طریقہ کار کے متعلق گفتگو ہوئی تھی اس پر عمل نہیں کیا گیا اور یہ ظاہر ہورہا تھا کہ مولانا صاحب عمران خان کے غیرسیاسی حمائتیوں سے ٹکر نہیں لینا چاہتے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پی ڈی ایم کو اس روز توڑ دیا گیا جب 8مارچ کو ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل لانگ مارچ زیر بحث آیا اور اس لانگ مارچ کو پاکستان پیپلزپارٹی کی پیٹھ پیچھے استعفوں سے نتھی کر لیا گیا۔ پیپلزپارٹی کا یہ موقف کہ پارلیمنٹ کو استعمال کیا جائے سے ثابت ہوگیا جب سید یوسف رضا گیلانی سینیٹر منتخب ہوگئے جو کہ وزیراعظم عمران خان پر قومی اسمبلی کی جانب سے عدم اعتماد کا اظہار تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ضمنی انتخابات میں اپوزیشن کی فتح سے ظاہر ہوگیا کہ پیپلزپارٹی کی حکمت عملی درست تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اکتوبر 2019ء میں جے یو آئی کے لانگ مارچ میں حصہ لیا تھا تاہم اسلام آباد میں مولانا نے اس وقت اچانک دھرنا ختم کر دیا جب چوہدری پرویز الہی نے یہ بات افشا کی کہ دھرنا ختم کرنے کے لئے ایک انڈراسٹینگ ہوگئی تھی۔ اس سے نہایت سنجیدہ سوالات اٹھ گئے کہ مولانا صاحب کیا کھیل رہے ہیں تاہم پھر بھی پیپلزپارٹی نے مولانا پر الزام نہیں لگایا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے مولانا کو تجویز دی کہ وہ اپوزیشن میں مزید دراڑیں نہ ڈالیںا ور اس طرح سے سلیکٹڈ کو نہ بچائیں اور نہ ہی سلیکٹڈ کے غیر سیاسی پشت بانوں کو تقویت دیں۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.