عجمان ؛ 2 ایشیائی باشندوں نے 8 سالہ عرب بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

گروسری اسٹور کے مینیجر نے ایک اور شخص کے ساتھ مل کر جنسی زیادتی کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی، فوجداری عدالت نے بچے سے جنسی زیادتی میں ملوث 20 اور 31 سالہ غیر ملکیوں کو 6 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنادی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 23 ستمبر 2021 15:53

عجمان ؛ 2 ایشیائی باشندوں نے 8 سالہ عرب بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ..
عجمان ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 23 ستمبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں 2 ایشیائی باشندوں نے 8 سالہ عرب بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ، فوجداری عدالت نے گروسری اسٹور پر بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں 20 اور 31 سال کی عمر کے غیر ملکیوں کو 6 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنادی۔ یو اے ای میڈیا کے مطابق پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ متاثرہ بچے کے والد نے 20 مئی کو ایک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی کہ جہاں وہ رائش پذیر ہیں اسی عمارت کے نیچے واقع گروسری اسٹور سے ان کا بیٹا ڈبل روٹی خریدنے گیا لیکن واپس نہیں آیا جس پر اس کے والد نے بڑے بیٹے کو اپنے چھوٹے بھائی کی تلاش کے لیے بھیجا۔

اس دوران جب بڑے بیٹے نے اپنے بھائی کو ڈھونڈ لیا تو اس نے حملے کا ذکر کرتے ہوئے اپنے بھائی کو بتایا کہ گروسری اسٹور کے مینیجر نے ایک اور شخص کے ساتھ مل کر اسے پکڑ کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ایک فون کے ذریعے اس بد فعلی کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق والد کی شکایت پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا اور تفتیش میں جرم ثابت ہونے کے ملزمان کو 6 ماہ قید کی سزا سنادی گئی جب کہ دونوں ایشیائی باشندوں کو جیل کی سزا پوری کرنے کے بعد ملک بدر بھی کر دیا جائے گا۔

دوسری جانب دبئی میں 17 سالہ پاکستانی لڑکی کو بدکاری کے دھندے پر مجبور کرنے والوں کو قید کی سزا سنادی گئی ، ایک خاتون سمیت 3 ایشیائی باشندوں کو انسانی اسمگلنگ اور نوعمر لڑکی کو جسم فروشی کے کام پر مجبور کرنے کے الزام میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ، ایک اور خاتون کو طوائف کے طور پر کام کرنے اور پولیس کو واقعہ کی اطلاع دینے میں ناکامی پر بھی سزا سنائی ہے ، اس پر 5 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا گیا اور اسے 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ، سزا پوری ہونے کے بعد ملزمان کو ملک بدر کر دیا جائے گیا۔

پولیس تفتیش کے مطابق ایک ملزمہ خاتون 17 سالہ پاکستانی لڑکی کو کپڑے کی دکان میں سیلز وومن کی نوکری کا وعدہ کرنے کے بعد دبئی لائی لیکن جب وہ دبئی پہنچی تو نوعمر لڑکی کو البرشا کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں لے جایا گیا ، جہاں اسے ایک طوائف کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا ، اس اپارٹمنٹ میں لڑکی کو دبئی آنے پر راضی کرنے والی عورت اور ایک مرد جسم فروشی کا دھندہ چلا رہے تھے۔