کراچی کی حالت میں بہتری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے دعوے جھوٹے ثابت، ایک ہی بارش کے بعد کراچی پھر سے ڈوب گیا

شہر کے بیشتر علاقوں میں 19 ملی میٹر سے زائد بارش نہ ہوئی، اس کے باوجود کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی

muhammad ali محمد علی جمعرات 23 ستمبر 2021 21:28

کراچی کی حالت میں بہتری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے دعوے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2021ء) سندھ حکومت کے تمام دعوے جھوٹے ثابت، ایک ہی بارش کے بعد کراچی پھر سے ڈوب گیا، شہر کے بیشتر علاقوں میں 19 ملی میٹر سے زائد بارش نہ ہوئی، اس کے باوجود کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز کراچی شہر میں ہونے والی بارش نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے شہر قائد کی حالت میں بہتری لانے کے دعووں کو جھوٹا ثابت کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کے بیشتر علاقوں میں صرف چند ملی میٹر کی بارش کے باوجود علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز کراچی میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاون میں 70 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف فیصل بیس پر 36، گلشنِ معمار میں 3 اعشاریہ 6 ملی میٹر ، قائد آباد میں 5 اعشاریہ 5، یونیورسٹی روڈ پر 5 اعشاریہ 2، ناظم آباد میں 18ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر 10 اور ایئر پورٹ اولڈ ایریا میں 14 اعشاریہ 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بارش شروع ہوتے ہی مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی اور کے الیکٹرک کی250سے زائد فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بند ہو گئی ہے، سرجانی ٹان، نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، اورنگی ٹائون اور بلدیہ میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔اولڈ صدر ، لیاری ، کورنگی ، محمود آباد ،ملیر،شاہ فیصل کالونی اورسعود آباد کے علاقوں کو بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق احتیاطی تدابیر کے باعث کچھ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند کی گئی ۔

جبکہ بارش کے شاہراہ عثمان پر حیدری مارکیٹ ، ناگن چورنگی اور شاد مان ٹائون کا برساتی نالہ ابل پڑا۔فور کے چورنگی سے دومنٹ چورنگی تک سڑک کا زیر آب آ گئی۔ اس کے علاوہ بھی کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال دیکھنے میں آئی، شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی بہت بری طرح متاثر ہوئی۔