
دنیا میں بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے، نوجوان نسل کا مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے،
سابقہ ادوار میں ریاستی میڈیا کو پارٹی بیانیہ کیلئے استعمال کیا گیا، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا ڈیجیٹل میڈیا ڈویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب
جمعہ 24 ستمبر 2021 21:21

(جاری ہے)
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ 2016ءسے پاکستان تحریک انصاف میں ڈیجیٹل میڈیا کو دیکھ رہے تھے، پاکستان تحریک انصاف کا ڈیجیٹل میڈیا ریاست کے ڈیجیٹل میڈیا سے زیادہ مضبوط تھا، گزشتہ حکومتوں نے وزارت اطلاعات کو پارٹی کا ترجمان بنا رکھا تھا جس میں ریاستی بیانیہ کی بجائے پارٹی کے بیانیہ کو تقویت دی گئی۔
پی ٹی وی، اے پی پی اور پی آئی ڈی تباہی کی جانب گامزن تھے، ہیومن ریسورس کی صورتحال ابتر تھی، صرف پی آئی ڈی کراچی میں 62 افراد کے اسٹاف میں سے ایک ایم اے، تین بی اے اور باقی تمام افراد میٹرک تعلیم کے حامل تھے۔ اے پی پی، ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کے اربوں روپے کے بجٹ ہیں لیکن وہ ریاست کے بیانیہ کو پیش کرنے میں بری طرح ناکام تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جس طریقے سے نظام قائم کیا تھا، ہم اس پر جانا چاہتے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے 2017ءمیں ہی واضح کر دیا تھا کہ مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے، ہم نے 2018ءمیں ریفارمز کا آغاز کیا، 2020ءمیں ڈیجیٹل میڈیا ونگ بنایا، پی ٹی وی کو ایچ ڈی کیا، اے پی پی کو ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنایا، آج ریڈیو پاکستان کی ایپلی کیشن بہترین ایپس میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہمارے حکمرانوں کو پبلک ڈپلومیسی کی اہمیت کا خیال نہیں تھا جبکہ وزیراعظم عمران خان میڈیا کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ صرف رواں ہفتے وزیراعظم کی مصروفیات کو دیکھا جائے تو دنیا بھر کے میڈیا میں وزیراعظم کا انٹرویو گیا ہے۔ جتنا وقت وزیراعظم میڈیا میں دے رہے ہیں اتنا شاید ہی اس سے قبل کسی حکمران نے دیا ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت 42 جرنلزم سکولز کام کر رہے ہیں، ان کے کورسز اپ ڈیٹ نہیں تھے، وزارت اطلاعات میں جو افسران سی ایس ایس کر کے آتے ہیں انہیں ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہوتیں، ہم انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے تمام کورسز تبدیل کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنے افسران کو ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں آگاہی فراہم کر سکیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب وہ 2018ءمیں پہلی مرتبہ وزیر اطلاعات بنے تو انہوں نے وزیر خزانہ کو خط لکھا کہ ملک میں ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ کا بجٹ تقریباً چار ارب روپے ہے، یہ آئندہ پانچ سالوں میں 12 ارب روپے تک پہنچ جائے گی لیکن ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ صرف تین سالوں میں بڑھ کر 25 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے اور توقع ہے کہ یہ پانچ سالوں میں 35 ارب روپے تک بڑھ جائے گی، ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ کو ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہئے۔
مزید اہم خبریں
-
تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانے کا حکومت کا بہت اچھا فیصلہ ہے
-
پی ٹی آئی مذاکرات حکومت سے نہیں بلکہ ان سے کرے گی جو کچھ دے سکتے ہیں
-
غزہ میں عالمی اداروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے مطالبے کا خیرمقدم
-
لیبیا: حکومتی حراستی مراکز میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش
-
موسمیاتی تبدیلی کے خلاف تحریک میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
ابھی بھی عمران خان کے ذہن میں ہے کہ وہ کسی بھی طاقت کو ملیامیٹ کرسکتے ہیں
-
بھارت کا پاکستان کیخلاف حالیہ بیانیہ انتہائی غیرذمہ دارانہ اور خطے کیلئے خطرناک ہے
-
قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس، ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور
-
بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلزٹیکس 12.5فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کئے جانے کا امکان
-
عید پر بادل برسیں گے یا سورج آگ برسائے گا؟
-
چین نے پاکستان افغانستان ازبکستان ریل لنک منصوبہ سی پیک میں شامل کرنے پر آمادگی ظاہر کردی، اسحاق ڈار
-
مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 500 ارب روپے مختص کرنے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.