پنجاب حکومت کا کالعدم تحریک لبیک کے مزید 100کارکنوں کی رہائی کا اعلان

وزیرقانون راجہ بشارت کی صدارت میں کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں 90افراد کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی منظوری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 4 نومبر 2021 13:25

پنجاب حکومت کا کالعدم تحریک لبیک کے مزید 100کارکنوں کی رہائی کا اعلان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 نومبر ۔2021 ) حکومت پنجاب نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے مزید 100 افراد کی رہائی اور90افراد کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی منظوری دیدی ہے کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق پنجاب سب کیبنٹ کمیٹی امن وامان کا اجلاس منعقد کیا گیا. وزیرقانون راجہ بشارت کی زیرصدارت اجلاس میں کالعدم جماعت اورحکومت کے معاہدے سے متعلق امورپر بحث کی گئی اجلاس میں کالعدم جماعت سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق جائزہ لیا گیااجلاس میں کالعدم جماعت کے مزید100 کارکن رہا کرنے کی منظوری دی گئی ہے.

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے کالعدم جماعت کے 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج کرنے کی منظوری بھی دی ہے 7اے ٹی اے کے تحت درج 4مقدمات سے نام خارج کیے جائیں گے. محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی مانیٹرنگ سے متعلق اہم احکامات جاری کیے گئے اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفر نصراللہ، آئی جی پنجاب راو سردار اور دیگر شریک ہوئے واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان31اکتوبرکو معاہدہ طے پایا تھا جس میں حکومت نے تنظیم کی جانب سے لانگ مارچ ختم کرکے پرامن طور پر واپس جانے پرتنظیم کے گرفتار کارکنوں اور راہنماﺅں کی رہائی کا وعدہ کیا تھا.

حکومت کی طرف سے مذاکرات کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی،اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر، مفتی منیب الرحمان اور علی محمد خان شامل تھے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے مفتی محمد عمیر، علامہ غلام عباس فیضی اور حافظ محمد حفیظ مذاکرات میں شامل ہوئے تھے معاہدے میں سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو ثالث مقررکیا گیا تھا.

معاہدے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا تھاکہ کمیٹی اور ٹی ایل پی میں جو معاہدہ طے پایا اس کو تنظیم کے سربراہ حافظ سعد رضوی کی تائید بھی حاصل ہے ان کا کہنا تھا کہ فریقین میں مذاکرات پر سکون ماحول میں ہوئے، اس میں کسی کی فتح یا شکست نہیں ہوئی معاہدے کی نگرانی کیلئے وفاقی وزیر علی محمد خان کی سربراہی میں ایک اسٹیرنگ کمیٹی بنائی گئی تھی جس میںوزیرقانون پنجاب راجہ بشارت، ہوم سیکرٹری پنجاب، مفتی غلام غوث بغدادی اور حفیظ اللہ قلبی بھی شامل ہیں.