Live Updates

تحریک انصاف کی تبدیلی کورونا سے زیادہ خطرناک وبا ہے، امیر حیدر خان ہوتی

مرکز میں پی ٹی آئی کے تین سالہ دور اقتدار میں عوام نے جتنی اذیت سہی اسکی کوئی حد نہیں تبدیلی لانے والوں سے عوام پوچھنا چاہتے ہیں کہ مہنگائی میں کتنی کمی واقع ہوئی عوام جان گئے ہیں کہ تبدیلی کے دعوے جھوٹ اور فریب کے سوا کچھ نہیں تھے ،،،پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب

ہفتہ 27 نومبر 2021 23:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2021ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی تبدیلی کورونا سے زیادہ خطرناک وبا ہے۔ عوام مزید تبدیلی کے نام پر دھوکہ کھانے کو تیار نہیں۔ مرکز میں پی ٹی آئی کے تین سالہ دور اقتدار میں عوام نے جتنی اذیت سہی اسکی کوئی حد نہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کو زندگی گزارنے کے قابل نہیں چھوڑا ہے۔

تحصیل چمکنی پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیرحیدر خان ہوتی نے کہا کہ تبدیلی لانے والوں سے عوام پوچھنا چاہتے ہیں کہ مہنگائی میں کتنی کمی واقع ہوئی چینی، پٹرول، گھی، گیس، بجلی اور دیگر اشیائ کتنی سستی ہوئی ایک کروڑ نوکریوں میں کتنے لوگوں کو نوکریاں ملیں کتنے لوگوں کو پچاس لاکھ گھروں میں سر کی چھت نصیب ہوئی عوام جان گئے ہیں کہ تبدیلی کے دعوے جھوٹ اور فریب کے سوا کچھ نہیں تھے۔

(جاری ہے)

تبدیلی اور نئے پاکستان کے نام پر دھوکہ کھانے والے عوام پرانے پاکستان کا ارمان کررہے ہیں۔امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبے میں تحریک انصاف کی نا اہل حکومت نوسال میں پختونوں کے حقوق کے حصول میں ناکام رہی ہے۔ دو دفعہ اقتدار پر مسلط رہنے کے باوجود آج بھی صوبے کے عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔صوبے کے بجلی اور گیس کے خالص منافع کے اربوں روپے مرکز کے ذمہ واجب الادا ہیں۔

صوبے اور مرکز میں ایک ہی سیاسی جماعت کی حکومت ہے لیکن سب پختونوں کی حق تلفی پر خاموش تماشائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ2008 میں اے این پی نے عوام سے امن، ترقی ، تعلیم اور اپنے وسائل پر اپنے اختیار کا وعدہ کیا تھا، جس پر من وعن عملدارآمد کیا گیا۔ صوبے کے عوام کو اٹھارہویں آئینی ترمیم کا تحفہ دیا اور صوبائی خودمختاری کی شکل میں عوام کے حقوق حاصل کئے۔

اے این پی سیاست کو عوام کی خدمت سمجھ کر کرتی ہے۔ سرخ جھنڈے کے پیروکاروں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کئے۔ نا صرف انفراسٹرکچر کی مد میں منصوبے مکمل کئے بلکہ تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کیا۔ پختونوں کی آنے والی نسلوں کو تعلیم سے روشناس کرانے کیلئے صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں کا جال بچھایا۔ آج باچا خان کے پیروکاروں کی قائم کردہ یونیورسٹیاں پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیز میں سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی صرف وعدے نہیں عملی کام اور عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ اے این پی نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں مرکز سے بجلی کا خالص منافع حاصل کیا۔ این ایف سی ایواڑ کا اجرا کیا، صوبے پر انگریزوں کے توپے گئے نام سے لوگوں کی جان چھڑائی اورپختونوں کوشناخت دی۔ قیام امن کیلئے عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین اور کارکنان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

باچا خان کے پیروکاروں نے تمام آزمائشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور آج بھی میدان میں کھڑے ہیں۔ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اپنی نالائقی کی بدولت موجودہ حکومت بلدیاتی انتخابات سے بھاگ رہی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات بارے عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔ حکومت کی گھبراہٹ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں اپنے انتخابی نشان سے بھاگ رہی ہے۔

عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ جس حق کو موجودہ نااہل حکمران حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں اسکے حصول کیلئے اپنی پوری توانائی بروئے کار لائ?ں گے۔ ورکرز کنونشن سے اے این پی کے صوبائی نائب صدر ثاقب اللہ خان چمکنی، ارباب عثمان خان، نامزد امیدوار تحصیل چمکنی ارباب عمرخان اور ضلعی صدر ملک فرہاد خان نے بھی خطاب کیا۔ ورکرز کنونشن میں مرکزی سیکرٹری مالیات سینیٹر حاجی ہدایات اللہ خان، حاجی غلام احمدبلور، رکن صوبائی اسمبلی شگفتہ ملک، یسین خلیل اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات